عدالت عظمی اسلام آباد بند کرنے کا اقدام غیرقانونی و غیرآئینی قرار دے، درخواست دائر


عدالت عظمی اسلام آباد بند کرنے کا اقدام غیرقانونی و غیرآئینی قرار دے، درخواست دائر

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کو روکنے کے لئے ایک اور درخواست دائر کردی گئی۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، وکیل ریاض حنیف راہی کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت جے یو آئی (ف) اور مسلم لیگ نواز کا اسلام آباد بند کرنے کا اقدام غیرقانونی و غیرآئینی قرار دے۔

انہوں نے درخواست میں استدعا کی کہ عدالت چیف کمشنر اسلام آباد کو مظاہرین کو آزادی مارچ کی اجازت دینے سے روکے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ مسلم لیگ ن کی قیادت کے خلاف نیب کے کیسز زیرالتوا ہیں جبکہ نواز شریف نے جیل سے آزادی مارچ کی حمایت کے لیے خط بھی لکھا ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ مسلم لیگ نون آزادی مارچ کے ذریعے قومی احتساب بیورو (نیب) پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں۔

عدالت سے استدعا کی گئی کہ مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ اور دھرنا دینے سے روکا جائے۔

درخواست کے مطابق سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ نے دھرنے مختص جگہ کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

درخواست میں سیکریٹری داخلہ، مولانا فضل الرحمان، مسلم لیگ ن، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور چئیرمین پیمرا کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں دھرنے کے خلاف اس سے قبل بھی درخواست زیرالتوا ہے۔

 

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری