تفتان بارڈر پر ہیلتھ پوسٹ کے قیام پر اتفاق


پاکستان اور ایران نے پولیو وائرس، بیماریوں اور انفیکشنز پر قابو پانے کے لیے تفتان بارڈر پر ہیلتھ پوسٹ کے قیام پر اتفاق کیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے نے مقامی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں عالمی ادارہ صحت کی ریجنل کمیٹی کے 66ویں اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور ایران کے وزیر صحت اور طبی تعلیم سعید نمکی کی ملاقات کے بعد ہیلتھ پوسٹ کے قیام کا معاہدہ طے پایا۔

اجلاس میں عالمی ادارہ صحت کے مشرقی بحیرہ پر مشتمل 22 ممالک کے وزرا صحت اور وفود بھی شریک تھے۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے کہ سیکریٹری برائے قومی ادارہ صحت ڈاکٹر اللہ بخش ملک نے کہا کہ موجودہ دور میں ایک ملک سے دوسرے ملک تک وائرس اور امراض کی منتقلی ایک معمول بن گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ زائرین کی ایک بڑی تعداد ایران میں مختلف مقامات کا دورہ کرتے ہیں اور پھر عراق جاتے ہیں ، ایران جاتے ہوئے اور پاکستان واپسی پر ان کی جانچ کی جائے گا اور اگر انفیکشن پایا گیا تو دیگر افراد کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے انہیں ایک خاص مدت کے لیے الگ جگہ رکھنے کو یقینی بنایا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر اللہ بخش ملک نے کہا کہ وزارت صحت نے وزارت داخلہ سے بارڈر کمپلیکس پر ہیلتھ پوسٹ کے قیام سے متعلق زمین فراہم کرنے کی درخواست دی ہے۔،

انہوں نے کہا کہ ’ ہیلتھ پوسٹ کو ایک ماہ کے اندر فعال بنایا جائے گا‘۔

وزارت صحت سے جاری بیان کے مطابق ڈاکٹر ظفر مرزا نے موجودہ حکومت کی جانب سے ہیلتھ سیکٹر میں کیے جانے والے اقداامات سے آگاہ کیا جس میں سماجی صحت تحفظ جیسے بنیادی اقدامات کو ملک بھر میں ضرورت مند خاندانوں تک توسیع دی گئی ہے۔

ایرانی وزیر صحت نے کہا کہ ایران پاکستان کے نظامِ صحت کو مضبوط بنانے کے لیے ہرقسم کا تعاون فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔

دونوں فریقین نے اتفاق کیا کہ پاکستان بھر کے 14 ماہرین صحت پر مشتمل وفد نومبر میں ایران کے نظام صحت پر تحقیق کے لیے دورہ کرے گا، یہ دورہ 2 ہفتوں پر مشتمل ہوگا۔

اسی طرح ایران کو بھی ماہرین صحت پر مشتمل وفد پاکستان بھیجنے کی دعوت دی گئی ہے۔

دونوں فریقین نے فارماسیوٹیکلز اور میڈیکل ایجوکیشن میں ایک دوسرے کو تعاون کی یقین دہانی کروائی۔