شہری آبادی پر گولہ باری؛ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر دفترخارجہ طلب


شہری آبادی پر گولہ باری؛ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر دفترخارجہ طلب

پاکستان نے ایل اوسی پراشتعال انگیزی پربھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرکو دفترخارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ تھما دیا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق ایل او سی پر سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا۔

پاکستان نے احتجاجی مراسلہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کے حوالے کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی فورسز نے نیزہ پیر سیکٹر میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جنگ بندی معاہدے پرعملدرآمد یقینی بنائے۔ بھارتی فوج ایل اوسی پرسول آبادی کونشانہ بنارہی ہے جو کہ خطے کے امن وسلامتی کیلئے خطرہ ہے۔

مراسلے میں تنبیہ کی گئی ہے کہ جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی عظمت، بین الاقوامی انسانی حقوق قوانین کی خلاف ورزی ہے، اور بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی علاقائی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے شہداء کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیاتھا۔اْن کا کہنا تھا کہ کنٹرول لائن پربسنے والوں کی قربانیاں غیرمعمولی ہیں، ہم تمام شہدا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ بھارت نے آزاد کشمیر کے علاقے نیزہ پیر سیکٹر میں گھر کو نشانہ بنایا۔ گھر پر گولہ گرنے سے والد غلام محمد سمیت دس سالہ بیٹا حیدر اور گیارہ سالہ بیٹی مریم شہید ہوگئے۔ واقعے میں خاندان کے دیگر افراد زخمی ہوگئے۔

دریں اثنا اسسٹنٹ کمشنر ہجیرہ ممتاز کاظمی نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج نے تیتری نوٹ کے علاقے میں سرکاری ہائر سیکنڈری اسکول پر فائرنگ بھی کی۔

خوش قسمتی سے اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں اور طلباء معجزانہ طور ہر محفوظ رہے۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری