ترک اور کرد کا ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام


ترک اور کرد کا ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام

ترکی کی وزارت دفاع اور کرد ملیشیا نے شمالی شام میں جنگ بندی کے باوجود ایک دوسرے پر شیلنگ اور فائرنگ کا الزام عائد کیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق شمالی شام میں 5 روزہ جنگ بندی کے اعلان کے باوجود فریقین کی جانب سے ایک دوسرے پر حملوں کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔

اس حوالے سے ترکی کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ کرد ملیشیا نے تل ابیض میں ترک فوج پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک جوان جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوگیا۔

ترک وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ کردوں کی جانب سے اینٹی ٹینک اور چھوٹے اسلحے سے ترک فوج کو نشانہ بنایا گیا جو تل ابیض میں نگرانی میں مامور تھے۔

دوسری جانب کردوں نے گزشتہ روز ترکی پر5 روزہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ شمال مشرقی علاقوں اور سرحد میں راس العین میں شہری علاقوں پر شیلنگ کی گئی۔

تاہم ترک حکام نے فوری ردعمل میں کردوں کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترکی اور امریکا کے درمیان ہوئے معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ترکی اس معاہدے کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

یاد رہے کہ کردوں پر سے امریکا کا "دست شفقت" ہٹ جانے کے بعد ترکی نے کردوں کے خلاف عسکری کارروائی کا آغاز کر دیا تھا تاہم چند روز قبل امریکی پابندیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے ترکی نے 5 روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی سیاست پر نگاہ رکھنے والے بعض مبصرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکا کا کردوں کے سر سے اچانک اپنا "دست شفقت" ہٹا لینا اور ترکی کا ان پر حملہ کر دینا اور امریکا کا دوبارہ اس معاملے میں کود پڑنا اور ترکی کو عسکری کارروائی کو موخر کرنے کے لئے مجبور کرنا امریکا اور ترکی کی ملی بھگت اور ایک سوچی سمجھی سکیم ہے۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری