اللہ سے کرے دور تو تعلیم بھی فتنہ / شاعر مشرق علامہ محمد اقبالؒ کا 142 واں یوم ولادت


اللہ سے کرے دور تو تعلیم بھی فتنہ / شاعر مشرق علامہ محمد اقبالؒ کا 142 واں یوم ولادت

آج پاکستان بھر میں شاعر مشرق حکیم الامت ڈاکٹرعلامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کا 142 واں یوم ولادت نہایت عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق 9نومبر 1877کو سیالکوٹ میں پیدا ہونے والے ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبال کا شمار برصغیر پاک و ہند کی تاریخ ساز شخصیات میں ہوتا ہے۔

اقبال پہلے وہ مفکرِ عظیم ہیں جنھوں نے سب سے پہلے یہ محسوس کر لیا تھا کہ برصغیر پاک و ہند میں اب مسلمان اور ہندو اکٹھے نہیں رہ سکتے۔

علامہ اقبال نے تمام عمرکے مسلمانوں میں بیداری و احساسِ ذمہ داری پیدا کرنے کی کوششیں جاری رکھیں مگر بدقسمتی سے وہ پاکستان کی صورت میں اپنے خواب کو حقیقت کے روپ میں ڈھلتا نہ دیکھ سکے اور 21 اپریل1938 کو خالقِ حقیقی سے جا ملے۔

انہیں لاہور میں سپرد خاک کیا گیا۔ ان کی خدمات کے اعتراف میں نہ صرف پاکستان بلکہ دیگر کئی اسلامی ممالک میں ان کے نام سے شاہرات و عمارات موسوم کی گئی ہیں۔

شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے یوم ولادت کے موقع پر ملک بھر میں خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا جارہا ہے۔

شاعر مشرق علامہ اقبال کے 142ویں یوم پیدائش کے موقع پران کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب ہوئی، نیوی کے چاک و چوبند دستے نے گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔

تقریب کے مہمان خصوصی سٹیشن کمانڈر لاہور کموڈورنعمت اللہ تھے۔نیوی کے سٹیشن کمانڈر لاہور کموڈورنعمت اللہ نے مزار اقبال پر پاک نیوی کے دستوں کا معائنہ کیا،اس موقع پر فاتحہ خوانی اور پھولوں کی چادر چڑھائی گئی۔ سٹیشن کمانڈر کموڈور نے مہمانوں کی کتاب میں تاثرات قلمبند کئے۔ کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل ماجد احسان نے مزار اقبال پر حاضری دی۔ کور کمانڈر نے مزار اقبال پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی بھی کی۔

شاعر مشرق کے یوم ولادت کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آج ہمیں علامہ اقبال کے افکار اور تصورات پر عمل پیرا ہو نے کی ضرورت ہے،علامہ اقبال نے ایک آزاد اور خودمختار اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کا راستہ دکھایا۔

اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ مسلمان غلامی کے اندھیروں میں منزل کا سراغ کھو بیٹھے تھے،علامہ اقبال کے افکار نے مسلمانوں میں امید کی شمع روشن کی، خودی کے تصورکے ذریعے ملت کوسنہری مقام حاصل ہوسکتا ہے۔ آج ہمیں بحیثیت قوم اور امت مسلمہ مختلف نوعیت کے چیلنجز درپیش ہیں۔ شاعر مشرق نے انفرادی اور اجتماعی مسائل کی نشاندہی کی۔ علامہ اقبال نے دور جدید کے تقاضوں کو اجاگر کیا اور معاشرے اور ریاست میں ہم آہنگی کے ذریعے موثر کردار ادا کرنے کی ترغیب دی۔

اسی طرح صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے کہا ہے کہ برصغیر کے مسلمان عظیم رہنما شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کی انمول خدمات پر ہمیشہ ان کے شکر گزار رہیں گے، ہمیں ان کی تعلیمات پر عمل کرکے ملک و قوم کی ترقی کیلئے آگے بڑھنا چاہیے۔

صدر مملکت نے کہا کہ عظیم مفکر، فلسفی، شاعرعلامہ اقبالؒ کو یوم پیدائش پرخراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ آج کے دن ان کے خودی کے پیغام پر عمل پیرا ہونے کاعہد کرنے کا موقع ہے، برصغیر کے مسلمان عظیم رہنما کی انمول خدمات پر ہمیشہ ان کے شکر گزار رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ علامہ اقبالؒ نے برصغیر کے مسلمانوں میں ایک نئی روح پھونکی، آپ نے برصغیر کے مسلمانوں کیلئے ایک نئے وطن کا نظریہ دیا۔ علامہ اقبالؒ نے اسلام کے حقیقی پیغام کو سمجھنے کیلئے بھرپور خدمات انجام دیں، علامہ اقبالؒ کا شمار ان چند لوگوں میں ہوتا ہے جن کی عظمت کو مغرب اور مشرق معترف ہیں، علامہ اقبالؒ کے کام پر پوری دنیا کے لوگوں نے تحقیق کی اور اس کو سراہا۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ شاعر مشرق کا پیغام آج بھی ہماری رہنمائی کی راہ متعین کرتا ہے، علامہ اقبال نے نئی نسل میں انقلابی روح پھونکی اور اسلام کی عظمت کو اجاگر کیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے علامہ محمد اقبال کے یوم پیدائش پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاعر مشرق کا پیغام آج بھی ہماری رہنمائی کی راہ متعین کرتا ہے۔ علامہ اقبال نے نئی نسل میں انقلابی روح پھونکی اور اسلام کی عظمت کو اجاگر کیا۔

انہوں نے اپنی شاعری کے ذریعے مسلمانوں کو خواب غفلت سے بیدار کیا۔علامہ اقبال کی مسلمانوں کیلئے علیحدہ مملکت کے قیام کی تجویز انکی سیاسی بصیرت کی عکاس تھی۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری