یوم نمونیا؛ راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی میں سیمینار کا انعقاد


یوم نمونیا؛ راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی میں سیمینار کا انعقاد

ورلڈ نمونیا ڈے کے سلسلے میں راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر رائے اصغرنے کہا کہ ہر سال تقریبا نو لاکھ بچے نمونیا سے فوت ہوجاتے ہیں جس میں زیادہ تعداد ایک سال تک کے بچوں کی ہو تی ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، جس سے خطاب کرتے ہوئے راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے کہا کہ بچوں میں نمونیا بہت خطرناک ہو سکتا ہے ، جس سے بچاؤ ممکن ہے۔

 ہیڈ آف پیڈ یاٹرک ڈیپارٹمنٹ راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر رائے اصغر نے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال تقریبا نو لاکھ بچے نمونیا سے فوت ہوجاتے ہیں جس میں زیادہ تعداد ایک سال تک کے بچوں کی ہو تی ہے۔

 نمونیا میں کھانسی کے ساتھ بخار اور سانس تیز او مشکل آتا ہے بچہ کھانا پینا چھوڑ دیتا ہے، سست اور لاغر ہو جاتا ہے ۔ شدید نمونیا میں بچے کی پسلی چلنے لگتی ہے ایسی حالت میں بچے کو ہسپتال داخل کرانا ضروری ہو جاتا ہے۔

 اہم بات یہ ہے کہ بچے کو سردی سے بچائیں ماں کا دودھ اور حفاظتی ٹیکے نمونیا سے بچاؤ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ ہاتھ دھونا اور دھوئیں سے بچانا بھی نمونیا سے بچاؤکیلئے ضروری ہے۔

 نمونیا میں فلو اور کھانسی کے سیرپ دینا منع ہے کیونکہ یہ دوائیاں چھوٹے بچوں میں خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری