حکومت کا فضل الرحمن کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ


حکومت کا فضل الرحمن کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

حکمراں جماعت تحریک انصاف نے توہین آمیز زبان استعمال کرنے پر جمعیت علمائے اسلام کے رہنماؤں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق،  وزیراعظم عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کی کور کمیٹی کے اجلاس کی سربراہی کی اور حکمرانوں کے خلاف توہین آمیز زبان کے استعمال پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنماؤں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی بگڑتی ہوئی صحت اور بیرون ملک علاج کے لیے ضروری روانگی کا بھی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت نواز شریف کی جانب سے بیرون ملک جانے سے متعلق پابندی ہٹانے سے متعلق درخواست پر لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو قبول کرے گی۔

علاوہ ازیں اجلاس میں میڈیا کے رویے سے متعلق مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور حکومت کی میڈیا ٹیم کی کارکردگی کے جائزے کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

کور کمیٹی کے اجلاس میں کابینہ میں ممکنہ رد و بدل کا معاملہ بھی زیرِ غور آیا اور آگاہ کیا گیا کہ جلد ہی اس حوالے سے معمولی تبدیلیاں کی جائیں گی لیکن کوئی نیا اضافہ نہیں ہوگا۔

کور کمیٹی نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ کی جانب سے استعمال کی جانے والی ناقابل قبول زبان کی مذمت کی۔

کمیٹی نے دھرنے کے دوران اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے کی گئی تقریروں میں قانون کی خلاف ورزیاں پتہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع نے کہا کہ اجلاس میں نواز شریف کی صحت پر بھی تبادلہ خیال ہوا اور فیصلہ کیا گیا کہ حکومت اس حوالے سے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ قبول کرے گی۔

اس حوالے سے ذرائع نے کہا کہ ' اگر عدالت نواز شریف کی روانگی کے لیے حکومت کی شرائط ختم کرنے کا کہتی ہے تو ہم کردیں گے لیکن اس سلسلے میں ایک مجرم کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دینے کی ذمہ داری حکومت پر نہیں آئے گی۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری