امریکا عراق کے داخلی امورمیں دخالت سے باز رہے؛ عمار حکیم


امریکا عراق کے داخلی امورمیں دخالت سے باز رہے؛ عمار حکیم

نامور سیاست دان عمار حکیم نے بغداد میں امریکی سفیرسے ملاقات میں کہا کہ امریکا عراق کے داخلی امورمیں دخالت سے باز رہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، حکمت ملی" کے سربراہ سید عمار الحکیم نے بغداد میں تعیینات امریکی سفیرسے ملاقات کی اور عراق کی تازہ ترین صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

عمارحکیم کا کہنا تھا عراق میں جاری سیاسی بحران کا واحد حل مذاکرات ہیں کسی بھی ملک کو عراق کے سیاسی امورمیں دخل اندازی کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عراقی قانون پرامن مظاہروں کی اجازت دیتا ہے۔ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والے اور قتل و غارتگری میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

ملاقات میں امریکی سفیرنے کہا امید ہے کہ عراق موجودہ سیاسی بحران پر قابوپالے گا۔ انہوں نے عراقی مرجعیت کی بھی تعریف کی اور کہا کہ عراق میں مرجعیت کا اہم کردار ہے۔

عمار حکیم نے کہا کہ جمعہ کے خطبے میں مراجع کے طرف سے دی گئی ہدایات پر پورا عمل کریں گے اور ہم مرجعیت کی رہنمائی پر پورا پورا عمل کرنے کی تاکید کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا قوم کو مرجعیت کی جانب سے بتائے گئے اصولوں پر عمل کرکے ملک سے ہرقسم کی بدامنی کو دور کرنے میں کردار ادا کرنا چاہئے۔  

واضح رہے کہ عراق کے بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی نے جمعے کو ایک بیان میں عراق میں مظاہروں کی آڑ میں جاری تخریبی اقدامات کا سلسلہ بند کرنے کی اپیل کی ہے۔

آیت اللہ سیستانی نے اپنے بیان میں عوام کے پرامن مظاہروں پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن عناصر نے عوام کو فائرنگ کا نشانہ بنایا انھوں نے ہی سکیورٹی فورسز کے عناصر کو بھی نشانہ بنایا  اور عوام اور سکیورٹی دستوں کو آپس میں لڑآنے کی سازش کی گئی۔

بیان کے مطابق اغیار سے وابستہ عناصر عوامی مظاہروں کو اپنے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنا چاہتے ہیں لہذا عراقی عوام کو اس موقع پر ہوشیار اور بیدار رہنے کی ضرورت ہے۔

 

 

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری