اندرونی معاملات میں مداخلت پر ایران کا امریکا سے باضابطہ احتجاج


اندرونی معاملات میں مداخلت پر ایران کا امریکا سے باضابطہ احتجاج

اسلامی جمہوریہ ایران نے تہران میں تعینات سوئٹزرلینڈ کے سفیر کو محکمہ خارجہ میں طلب کرکے ایران کے اندرونی معاملات میں بےجا دخل اندازی کرنے پر امریکا سے بھرپور احتجاج کیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق ایرانی محکمہ خارجہ نے تہران میں تعینات سوئٹزرلینڈ کے سفیر مارکوس لایٹنر کو طلب کرکے ایران کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کرنے پر امریکا سے بھرپور احتجاج کیا ہے۔

خیال رہے کہ سوئٹزرلینڈ، ایران میں امریکی مفادات کا محافظ ہے۔

یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں ایران میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف ملک کے کچھ شہروں میں احتجاج ہوا، جس میں بعض علاقوں میں صورتحال پرتشدد بھی ہوگئی تھی۔ اس حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیرخارجہ مائیک پمپیونے اپنے بیانات میں ایران میں حالیہ کشیدگی کی حمایت کی تھی جس پر ایران نے مذمتی بیان بھی جاری کیا تھا۔

وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو ممالک کئی سالوں سے ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کئے ہوئے ہیں یہاں تک ادویات اور اشیائے خورد ونوش پر بھی پابندی نافذ کرنے والوں کو کوئی حق نہیں ہے کہ وہ ایرانی شہریوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کریں۔ انہوں نے امریکی وزیرخارجہ سے کہا کہ سب سے پہلے آپ ایرانی شہریوں پر عائد کی جانے والی پابندیوں کا جواب دیں۔

اسی طرح ایران کے دفترخارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے پرتشدد مظاہرین کی امریکی حمایت پرسخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران ایک غیرت مند قوم ہے اور بخوبی جانتی ہے کہ پرتشدد مظاہروں کی حمایت ایرانی قوم سے ہمدردی نہیں بلکہ ایرانی قوم سے کھلی دشمنی ہے۔

 سید عباس موسوی کا کہنا تھا کہ مائک پومپیو وہ شخص ہیں جہنوں نے صراحتا کہا تھا کہ ایرانی عوام کو بھوک سے نڈھال کردو تاکہ وہ ہمارے سامنے سر جھکا دیں۔

 

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری