بھارت، متنازعہ ترمیمی بل کے خلاف سخت احتجاج


بھارت، متنازعہ ترمیمی بل کے خلاف سخت احتجاج

بھارتی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں میں تارکینِ وطن کی شہریت سے متعلق متنازع ترمیمی بل کی منظوری کے خلا ف بھارت کے اندر سے ہی آوازیں اٹھنے لگیں، شمال مشرقی ریاستوں میں ہڑتال ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، بھارت کے مختلف ریاستوں آسام ، منی پور، تریپورہ سمیت بھارت کی شمال مشرقی شہروں میں بل کی منظوری کے خلا ف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

مقامی ذرائع کا کہناہے کہ عوام سڑکوں پر نکل آئی، ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کر دیں جبکہ آسام میں تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز بند، امتحانات ملتوی کردیئے گئے ہیں۔

جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری اور جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے لوک سبھا کے ذریعہ شہریت ترمیمی بل2019 کی منظوری پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے آئین ہند کے خلاف قرار دیا ہے۔

دوسری جانب بی جے پی کےاتحادی اکالی دل نے بھی بل میں مسلمان تارکین وطن کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

بھارتی ایوانِ زیریں نے گزشتہ روز 12 گھنٹے کی بحث کے بعد تارکینِ وطن کی شہریت سے متعلق متنازع ترمیمی بل کثرتِ رائے سے منظور کر لیا تھا۔

مسودۂ قانون کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے بھارت جانے والےغیر مسلموں کو شہریت دی جائے گی ۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری