مزارات پرچندے کو خودکار مشینوں کے ذریعے وصول کیا جائے گا


مزارات پرچندے کو خودکار مشینوں کے ذریعے وصول کیا جائے گا

بدعنوانی کی روک تھام کے لیے محکمہ اوقاف پنجاب نے صوبے کے مزارات پر خود کار مشینیں نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان خودکار مشینوں کو نصب کرنے کا مقصد مزارات میں وصول کیے جانے والے چندوں میں کرپشن اور بدعنوانی پر قابو پانا ہے۔

محکمہ اوقاف پنجاب کی اس اسکیم کا نام ’آٹومیٹڈ کلیکشن آف ڈونیشنز ایٹ شرائن‘ ہے، جس میں مزارات میں دیے جانے والے چندے کو ایک خودکار مشینوں کے نظام کے ذریعے وصول کیا جائے گا۔

پہلے مرحلے میں یہ خودکار مشینیں صوبہ پنجاب کے 15 مزارات پر نصب کی جائیں گی جس میں داتا دربار، پیر مکّی، حضرت میاں میر، بی بی پاک دامن، شاہ رکنِ عالم، شاہ شمس تبریز، بابا فرید شکر گنج اور شاہ ڈولا کا مزار شامل ہے۔

اس خودکار مشین کے نظام کے ذریعے چندہ دینے والے زائرین کے انگوٹھے کا پرنٹ درکار ہوگا، انگوٹھے کے پرنٹ سے چندہ وصولی کا ریکارڈ خودبخود مرتب ہو جائے گا۔

یہ اقدام گزشتہ سال کی گئی آڈٹ رپورٹ کے بعد اٹھایا گیا ہے جس کے مطابق چندہ جمع کرنے میں مجموعی طور پر 15 سے 20 فیصد غبن کا انکشاف ہوا تھا۔

رپورٹ کے مطابق محکمہ اوقاف پنجاب کو صوبے بھر کے 534 مزارات سے سالانہ 13 کروڑ 95 ہزار آمدن ہوتی ہے جس میں داتا دربار پر زائرین کا سب سے زیادہ چندہ جمع ہوتا ہے جو سالانہ 35 سے 38 کروڑ روپے بنتا ہے۔

خودکار  مشینوں کا نظام کتنا کامیاب؟

کہا جا رہا ہے کہ یہ خود کار نظام کافی حد تک ناکام ہو سکتا ہے کیونکہ پہلے مرحلے میں نصب کی جانے والی آزمائشی مشینوں میں ایک مشین کی لاگت 16 سے 25 لاکھ کے درمیان ہے۔

علاوہ ازیں ان مشینوں  کو چلانے کے لیے 24 گھنٹے بجلی درکار ہوگی جب کہ ابھی پنجاب کے مختلف شہروں میں بجلی 24 گھنٹے دینا نا ممکن ہے۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری