امریکی صدر اپنے دہشت گردانہ بیانات سے لوگوں کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے، جنرل موسوی


امریکی صدر اپنے دہشت گردانہ بیانات سے لوگوں کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے، جنرل موسوی

اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے کمانڈر جنرل موسوی نے ایران کے باون مقامات اور تنصیبات پر حملے ٹرمپ کی دھمکی کو گیدڑ بھپکی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر اپنے دہشت گردانہ بیانات سے لوگوں کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔

ایران کی فوج کے سربراہ جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے تہران میں ایک پروگرام میں خطاب کے دوران کہا کہ ایرانی عوام کو ٹویٹر کے ذریعے دھمکی دینے کا ٹرمپ کا اقدام صرف اس لئے ہے کہ وہ جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کرنے کے اپنے دہشت گردانہ اقدام کے بعد اپنی ساکھ کو بچاسکے۔

اسلامی جمہوریہ  ایران کی مسلح  افواج کے سربراہ نے کہا کہ جنرل سلیمانی کو شہید کرنے کا امریکیوں کا اقدام انتہائی گھناؤنا اور دہشت گردانہ ہے جس کی پوری دنیا میں مذمت کی جا رہی ہے اسی لئے امریکی حکام اب اور بھی بے تکی باتیں کر رہے ہیں تاکہ اپنے غیر انسانی اقدام پر پردہ ڈال سکیں۔

واضح رہے کہ  ٹرمپ نے اپنے ٹویٹر پیج پر دھمکی دی ہے کہ اگر ایران نے جوابی کارروائی کی تو ایران کے باون مقامات اور تنصیبات پر حملہ کیا جائے گا- ٹرمپ کا یہ دھمکی آمیز بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب امریکا نے سولہ ملکوں کے ذریعے ایران کو پیغام بھجوا کر یہ درخواست کی ہے کہ اگر تہران کو بدلہ لینا ہی ہے تو امریکا کی کسی ایک ہی شخصیت کو نشانہ بنائے۔ یعنی جس طرح کا حملہ امریکا نے کیا تھا ایران بھی اسی سطح کا جواب دے۔

 مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکی حکام میں اس وقت ایران کی انتقامی کارروائی سے سخت خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔

 

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری