علامہ محمد ابراهیم محسنی آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک


علامہ محمد ابراهیم محسنی آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک

حوزہ علمیہ مشہد مقدس کے مایہ ناز عالم دین علامہ محمد ابراہیم محسنی حرم مطهر امام رضا علیہ السلام کے صحن قدس میں سپرد خاک کردیے گئے.

تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق علامہ محمد ابراهیم محسنی کی تشییع جنازہ میں اسلامی جمہوریہ ایران، پاکستان، افغانستان اور بھارت سمیت مختلف ممالک کے علماء اور طلاب نے شرکت کی. 

واضح رہے کہ محمد ابراهیم محسنی گزشتہ دوسالوں سے سخت علیل تھے.

خیال رہے کہ علامہ محمد ابراہیم محسنی کا شمار حوزہ علمیہ مشہد کے پاکستانی اہم شخصیات میں  ہوتا تھا۔
آپ کا تعلق گلگت بلتستان کا علاقہ روندو، تلوبروق ملیار سے تھا جہاں سے اپنے علمی سفر کا آغاز کیا۔

محسنی، قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی اور قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد علی نقوی کی قیادت کے دوران مشہد مقدس میں تحریک جعفریہ پاکستان کے جنرل سیکرٹری کے فرائض انجام دیتے رہے۔
تبلیغ، تدریس کے ساتھ ساتھ مشہد مقدس میں اردو زبان طلاب کی علمی مشکلات کے پیش نظر مدرسہ آیت اللہ خوئی میں شعبہ اردو زبان کی تاسیس میں پیش پیش رہے اور اپنی عمر کے آخری لمحات تک کےدرس و تدریس اور طلاب علوم دینی کی تربیت میں کوشاں رہے۔
علمی خدمات میں سے اہم خدمت علامہ افتخار نقوی کی زیرسرپرستی ایک گروپ کی شکل میں احوال شخصیہ شیعیان پاکستان کے قانون کی تدوین کرنا ہے جو تین جلدوں میں چھپ کر منظر عام پر آگیا۔

حجۃ الاسلام محسنی کا شمار نہایت شجاع، بےباک، دلسوز اور زمان شناس علما میں ہوتا تھا اور اسی سبب ایران عراق جنگ میں بعثی متجاوز حکومت کے خلاف جہاد کرنے محاز پر گئے۔
قبلہ محسنی کا فقدان حوزہ علمیہ مشہد، پاکستان اور بالخصوص روندو بلتستان کے لیے ناقابل جبران نقصان ہے۔
مرحوم محسنی نے لواحقین میں  پانچ بیٹے، تین بیٹیاں اور بیوہ چھوڑ گئے ہیں.

 

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری