مظفرآباد قانوسازاسمبلی سے وزیراعظم کا خطاب، کشمیربہت جلد آزاد ہوگا


مظفرآباد قانوسازاسمبلی سے وزیراعظم کا خطاب، کشمیربہت جلد آزاد ہوگا

یومِ یکجہتیٔ کشمیر پر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس ہوا جس سے وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرا ایمان ہے کہ کشمیر اب آزاد ہو گا۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، وزیرِ اعظم عمران خان کہتے ہیں کہ کشمیریوں سے کہتا ہوں کہ کبھی مایوس نہ ہوں، ان شاء اللّٰہ اس مشکل سے نکلیں گے، مودی کے اقدام کے نتیجے میں میرا ایمان ہے کہ کشمیر اب آزاد ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ گھر میں چوری کرنے والے سے دوستی کیسے کروں؟ جس نے ملک کو لوٹا، اس سے مفاہمت کرنے کا نہ کہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں ایک جمہوریت پسند آدمی ہوں، اقتدار کی خاطر جمہوریت پسند نہیں بنا، مغرب اسی لیے آگے بڑھا کہ وہاں جمہوریت آئی اور ہمارے پاس بادشاہت آئی۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ جتنی جمہوریت مضبوط ہوگی وہاں ترقی ہوگی، بری سے بری جمہوریت بھی آمریت سے بہتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی اتفاقِ رائے کی بات کی، جس پر میں وزیرِ اعظم آزاد کشمیر کے ساتھ ہوں، قومی ہم آہنگی اور اتفاق سے متعلق راجہ فاروق حیدر کی بات سے متفق ہوں، میری کسی سے ذاتی لڑائی نہیں۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ امریکا میں تیس تیس سال بعد کرپشن کرنے والوں کو جیل میں ڈالا گیا، چین میں کرپٹ عناصر کو سزا دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ 5 اگست کو مودی نے سنگین غلطی کی، جس سے اب مودی پیچھے نہیں ہٹ سکتا، مودی نے انتخابی مہم میں پاکستان مخالف جذبات کو ابھارا۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ بھارتی آر ایس ایس کا فلسفہ لوگوں کے سامنے رکھا ہے، قانون ساز اسمبلی میں وعدہ کیا کہ کشمیریوں کی آواز بنوں گا، جس کے بعد مسئلہ کشمیر اٹھانے کے لیے ہر فورم پر گیا، 3 بار امریکی صدر ٹرمپ کو یہ مسئلہ سمجھایا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے پتہ ہے کہ مغرب میں لوگوں کے کمرشل مفادات وابستہ ہیں، مغرب جانتا ہے کہ نازی ازم کیا ہے، مغرب کو آر ایس ایس کے فلسفے سے آگاہ کیا، بھارت میں آر ایس ایس کے فلسفے سے 50 کروڑ افراد متاثر ہوں گے۔

وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارت میں 20 کروڑ مسلمانوں کو دیوار سے لگا دیا گیا ہے، وہاں صرف مسلمانوں کو ہی خطرہ نہیں، عیسائیوں کو بھی خطرہ ہے، آر ایس ایس نے غنڈے پالے ہوئے ہیں، جو بھارت میں اقلیتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اکنامسٹ نے بھارت میں عدم برداشت کے بڑھتے ہوئے رویے پر آواز اٹھائی، ہندو دانش ور اور عالمی مفکرین سمجھ رہے ہیں کہ بھارت کہاں جا رہا ہے، نفرت پر مبنی اقدامات کا نتیجہ خون بہانے کی صورت میں نکلتا ہے، میانمار میں بھی روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ یہی سلوک کیا گیا، کراچی میں بھی نفرتیں پھیلا کر شہر کو تباہ کیا گیا۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ مودی کے انتہا پسند فلسفے سے اب بھارت کو خطرہ ہے، مایوس نہ ہوں، نہتے کشمیریوں سے ناروا سلوک پر ہمیں تکلیف ہے، بھارت میں ہندو انتہاپسندی کا جن باہر نکل گیا جو واپس نہیں جائے گا، بھارت میں صرف مسلمان ہی نہیں، سب اقلیتیں متاثر ہیں، کشمیر اب آزادی کی طرف جائے گا، ہم مسئلہ کشمیر کو ہر فورم پر اٹھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کھلی جیل میں 80 لاکھ افراد کو بند کر کے رکھا گیا ہے، جرمن چانسلر اینجلا مرکل کو سمجھایا تو انہوں نے دہلی میں جاکر اس مسئلے پر بات کی، کینیڈین وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے کشمیر سے متعلق بات کی۔

عمران خان نے کہا کہ مودی نے کہا کہ 11 روز میں پاکستان کو فتح کرلیں گے، ایسا بیان دینے والا آدمی نارمل انسان نہیں ہو سکتا، بھارت میں انتشار بڑھتا جا رہا ہے، بھارتی آرمی چیف بھی یہ بیان دیتا ہے کہ ایک اشارے پر پاکستان کو فتح کرلیں گے، گھبرائے ہوئے لوگ ایسے بیانات دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت پلوامہ جیسے واقعات سے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کرے گی، بھارت عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کے لیے کوئی جعلی آپریشن کر سکتا ہے، دینِ اسلام اور دہشت گردی کا کوئی تعلق نہیں، ہم سفارتی سطح پر اور عالمی میڈیا کی سطح پر کامیاب ہو رہے ہیں۔

وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ کشمیریوں کی مشاورت سے اس معاملے کو نئی سطح پر لے جانا ہے، سمندر پار پاکستانی کبھی بھی اس معاملے پر اتنے محرک نہیں تھے جتنے اب ہیں، مودی اور بھارتی آرمی چیف گھبراہٹ کا شکار ہیں، میں نے ہر فورم پر کشمیریوں کا مقدمہ لڑا ہے۔

عمران خان کا یہ بھی کہنا ہے کہ آر ایس ایس کے غنڈے سرِ عام اقلیتوں خاص کر مسلمانوں کو قتل کر رہے ہیں، پاکستان سے متعلق بیانات بھارتی قیادت کی بوکھلاہٹ کے عکاس ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری