کشمیر پر بات کرنے والی برطانوی رکن پارلیمنٹ کو بھارت نے ایئرپورٹ سے واپس بھیج دیا


کشمیر پر بات کرنے والی برطانوی رکن پارلیمنٹ کو بھارت نے ایئرپورٹ سے واپس بھیج دیا

مودی سرکار نے مسئلہ کشمیر پر بات کرنے والی برطانیہ کی رکن پارلیمنٹ کو بھارت میں داخلے کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے ایئر پورٹ سے واپس بھیج دیا

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، بھارت نے برطانیہ کی لیبر پارٹی کی اہم رکن پارلیمنٹ وآل پارٹی پارلیمانی گروپ برائے کشمیر کی  چیئر پرسن، ڈبی ابرہمز کو  ملک میں داخلے سے انکار کر تے ہوئے اسے نئی دہلی ائرپورٹ پرروک لیا اور دبئی ڈی پورٹ کردیا۔

 واضح رہے کہ برطانیہ کی لیبر پارٹی سے منسلک ڈیبی ابراہمز نے کئی مرتبہ بھارتی حکومت پرنکتہ چینی کی ہے۔

 انہوں نے مرکزی حکومت کے پانچ اگست کو جموں و کشمیر سے بھارتی آئین کے دفعہ 370 اور 35 اے منسوخ کرنے کے فیصلے کو بھی شدید تنقید کا نشانا بنایا ہے۔

برطانوی رکن پارلیمان ڈیبی ابراہمز، جنہوں نے متعدد مرتبہ بھارتی حکومت کو جموں و کشمیر کے مسئلہ پر تنقید کا نشانا بنایا ہے کو دہلی ایئرپورٹ سے واپس ابوظہبی روانہ کیا گیا۔

ڈیبی ابراہمز کو بھارت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ دہلی ایئرپورٹ پر پہنچتے ہی حکام نے ان کا ‘ای۔ویزا’ خارج کیا۔ اپنے ایک بیان میں ڈیبی نے کہا کہ ‘ان کے ساتھ دہلی ائر پورٹ پر مجرموں جیسا سلوک کیا گیا۔’

ادھرحکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیبی ابراہمز کے پاس بھارت آنے کے لئے قابل قبول دستاویز موجود نہیں تھے اور ان کے ای۔ویزا کی مُدت بھی ختم ہو چکی تھی۔ تاہم ڈیبی کا کہنا ہے ان کو اکتوبر 2019 میں ای۔ویزا جاری کیا گیا تھا جس کی مُدت اکتوبر 2020 تک ہے۔

بھارت میں موجود برطانیہ کے ہائی کمشن کا کہنا ہے کہ وہ اس سلسلہ میں بھارتی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور وہ ڈیبی کو واپس لوٹانے کا سبب جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔

واضح رہے ڈیبی ابراہمز، ‘آل پارٹی پارلیمنٹری گروپ فار کشمیر اِن برٹین’ کی سربراہ بھی ہے اور انہوں نے متعدد مرتبہ بھارتی حکومت کو جموں و کشمیر کے مسئلہ پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹس پر بھی کئی مرتبہ بھارتی حکومت کے جموں کشمیر کے خصوصی اختیارات کو منسوخ کرنے کے فیصلے کی شدید نکتہ چینی کی ہے۔

کشمیری رہنما الطاف احمد بٹ اور تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی اور دوسرے کشمیری رہنماوں نے برطانوی رکن پارلیمنٹ ڈیبی ابراہمز کوہندوستان میں داخلے پر پابندی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکومت  ایسے اقدامات سے کشمیریوں کے حق میں آوازیں اٹھانے والوں کو دبا نہیں سکتی ، اپنے بیانات میں کشمیری رہنمائوں نے کہا کہ مودی سرکار اس طرح کے اقدامات سے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی سے عالمی توجہ ہٹانے میں کامیاب نہیں ہوگی۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری