بھارت فسادات؛ ترک صدرکی مودی سرکارپرسخت تنقید


بھارت فسادات؛ ترک صدرکی مودی سرکارپرسخت تنقید

ترک صدر رجب طیب اردوغان نے بھارتی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت ایسا ملک بن گیا ہے جہاں قتل عام ہورہا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، ترک صدر کا کہنا ہے کہ'بھارت اس وقت ایسا ملک بن گیا ہے جہاں قتل عام پھیل رہا ہے، کس کا قتل عام؟، مسلمانوں کا قتل عام، کون کر رہا ہے؟، ہندو'۔

انہوں نے مسلمانوں پر حملہ کرنے والے گروہ پر الزام لگایا کہ انہوں نے نجی ٹیوشن میں پڑھنے والے بچوں پر 'لوہے کی راڈ سے حملے کیے تاکہ وہ انہیں قتل کردیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ لوگ عالمی امن کو کیسے ممکن بنائیں گے، یہ ناممکن ہے، ان کی بہت بڑی آبادی ہے جس کی وجہ سے جب یہ تقریریں کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم مضبوط ہیں، (تاہم) یہ مضبوطی نہیں' ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی دارالحکومت میں کشیدگی عروج پر ہے جہاں ہزاروں پولیس اور پیرا ملٹری اہلکار سڑکوں پر پیٹرولنگ کر رہے ہیں اور کئی روز سے جاری اس تشدد کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں 38 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور ان میں زیادہ تر مسلمان تھے۔

اگر ان واقعات کی بات کریں تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ بھارت کے ساتھ ہی نئی دہلی میں متنازع شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران پرتشدد واقعات پیش آئے تھے۔

گرو تیج بہادر (جی ٹی بی) ہسپتال کے ڈائریکٹر سنیل کمار کا کہنا تھا کہ ان کے ہسپتال میں 34 ہلاکتیں رجسٹرڈ کی گئیں جبکہ 'یہ تمام ہلاکتیں گولی لگنے کی وجہ سے ہوئی تھیں'۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کا کہنا تھا کہ جھڑپ کے دوران ہلاک ہونے والے افراد، زخمیوں یا جن کے کاروبار یا گھر تباہ ہوگئے انہیں معاوضہ ادا کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ علاقے میں غذا اور دیگر معاونت بھی فراہم کی جائے گی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ انہوں نے 500 افراد کو سوال و جواب کے لیے حراست میں لیا ہے اور بین البرادری ہم آہنگی کے لیے شہر بھر میں 'امن کمیٹی اجلاس' کے انعقاد کا آغاز کردیا ہے۔

خیال رہے کہ ابتدائی طور پر ہنگامہ آرائی کا آغاز اتوار کی رات کو ہوا تھا جب مشتعل ہندو گروہوں نے مسلمانوں پر حملہ کردیا تھا۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری