کورونا وائرس امریکا پہنچ گیا


کورونا وائرس امریکا پہنچ گیا

امریکا میں نئے کورونا وائرس کا ایسا کیس سامنے آیا ہے جس نے امریکی طبی ماہرین کو چکرا کر رکھ دیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، ریاست کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے اس مریض میں یہ وائرس کیسے آیا، اس بارے میں ماہرین اب تک کچھ نہیں جان سکے کیونکہ وہ شخص نہ تو چین یا اس وائرس سے متاثرہ کسی ملک یا شہر میں گیا اور نہ ہی اس نے کسی اور مریض سے ملاقات کی۔

امریکی محکمے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن نے بدھ کی رات اس بات کا اعلان کیا تھا اور کیس کی وجہ معلوم نہ ہونے پر نئی ٹیسٹنگ گائیڈنس کا اجرا کیا۔

سی این این کے مطابق اس مریض کی حالت کافی خراب ہے جس کی تصدیق ایک مقامی ریپبلکن رکن نے کی۔

اس وائرس کے پھیلاﺅ کے آغاز میں سی ڈی سی نے امریکا میں ڈاکٹروں کو ہدایت کی تھی وہ مریض سے چین کی سفری تاریخ یا وائرس سے متاثرہ فرد سے رابطے کی معلومات حاصل کریں۔

سی ڈی سی کے مطابق اب یہ کسی نامعلوم ذریعے سے متاثر ہونے والا پہلا امریکی کیس ہے اور اسے وائرس کا 'کمیونٹی اسپریڈ' کیس قرار دیا جارہا ہے، یہ اصطلاح ایسے ذریعے کے لیے استعمال ہوتی ہے جب انفیکشن کی وجہ نامعلوم ہو۔

طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ اس کیس کی پراسرار نوعیت بہت اہم ہے کیونکہ اس سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ وائرس کمیونٹی میں موجود ہے اور اس کا مطلب ہے کہ ہر ایک خطرے کی زد میں ہے، ہم نہیں جاتنے کہ کون اس وائرس کو لے کر گھوم رہا ہے اور یہ بھی نہیں جانتے کہ کون اس کا شکار ہوسکتا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ جس نے بھی کیلیفورنا کے رہائشی میں اس وائرس کو منتقل کیا، وہ دیگر افراد کو بھی اس کا شکار کرسکتا ہے۔

ان کے بقول 'چونکہ یہ وائرس نیا ہے، تو ہم میں سے کسی میں بھی اس کے خلاف مدافعت موجود نہیں، تو جس کا بھی اس سے سامنا ہوگا، اس میں انفیکشن کا خطرہ بہت زیادہ ہے'۔

اب امریکی طبی حکام اس مریض سے ملنے جلنے والوں میں اس وائرس کو تلاش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان اور چین سمیت دنیا کے 50 سے زائد ممالک میں 83 ہزار سے زائد افراد اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ 2867 ہلاکتیں ہوئی ہیں، مگر 36 ہزار سے زائد افراد صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری