وِلادتِ با سعادت مولائے کائنات حضرت علی علیہ السلام


وِلادتِ با سعادت مولائے کائنات حضرت علی علیہ السلام

مکۃالمکرمہ کے اندر خبر پھیلتی ہے کہ آج کعبے میں ایک ایسی ناقابلِ یقین انہونی ہوئی ہے کہ ایسا نظارہ چشمِ فلک نے آج تک نہیں دیکھا۔

تحریر: چوھدری عبدالغفورخان

تسنیم خبررساں ادارہ: 13رجب ہے مالکِ کائنات آج دنیا میں اُس ہستی کو بھیج رہے ہیں جن کیلئے محبوب ِخداﷺ ارشاد فرمائیں گے کہ جس کا میں مولا اُس کا علی مولا اور جن کے پیارے بیٹے امام حسین علیہ السلام کیلئے حبیبِ خداحضرت محمدﷺ کا ارشادِ گرامی ہوگا کہ"حُسین مجھ سے اور میں حسین سے ہوں " جنابِ سیدہ فاطمہ بنتِ اسد طوافِ کعبہ فرما رہی ہیں۔ اچانک کعبے کی دیوار ہلتی ہے حضرت عباسؓ بن عبد المطلب دیکھ رہے ہیں جلدی سے آگے بڑھتے ہیں کہ انھیں پیچھے کروں مگر یہ تو اللہ کریم کی اپنی پلاننگ تھی دیوار کھلتی ہے اور صرف اتنی کہ بی بی صاحبہ اندرداخل ہو جائیں آپ کعبے کے اندر داخل ہوتی ہیں اور دیوار دوبارہ بند ہو جاتی ہے۔ مکۃالمکرمہ کے اندر خبر پھیلتی ہے کہ آج کعبے میں ایک ایسی ناقابلِ یقین انہونی ہوئی ہے کہ ایسا نظارہ چشمِ فلک نے آج تک نہیں دیکھا کعبۃاللہ کی چابیاں جناب حضرت ابو طالب کے پاس ہیں تین دن کُفلِ کعبہ کھولنے کی کوشش ہوتی ہے یہ چابی نہیں لگتی۔

 کعبے اور گردونواح کے لوگ خانہء کعبہ میں جمع ہیں کہ ماجرا کیا ہے۔ پھر تین دن کے بعد دیوارِ کعبہ ہلی اور جناب ابو طالب کے کہنے پرحضرت رسول اکرم محمد مصطفی ﷺ اندر تشریف لے جاتے ہیں تو سیدہ کہتی ہیں کہ تین دن سے انھوں نے نہ آنکھیں کھولی ہیں نہ کچھ پیا ہے نہ روہے ہیں تو آقا کریم ﷺ پیارے علی علیہ السلام کو اپنی گود میں لیتے ہیں۔ نور سے نور ملتا ہے آغوشِ نبوت کی گرمی سے جناب علی علیہ السلام آنکھیں کھولتے ہیں تو والی کوثر حسنین کریمین کے بابا کے منہ میں اپنی زبان ڈال دیتے ہیں گویا رحمت اللعٰلمین نے اپنی زبان جنابِ شیرِ خدا کو دے دی ہے۔ اور پھرتین دن آقا کریم ﷺ اپنی زبان جنابِ علی علیہ السلام کو چوساتے رہے کہ اُن کی نسبت جناب سیدہ فاطمۃالزہرہ سلام اللہ علیہا سے ہونی تھی۔ہم نے علماء سے سنا ہے کہ اللہ کریم نے نورِ مصطفی ﷺ کے ساتھ ہی نورِ علی،  آدم علیہ السّلام سے چودہ ہزار سال پہلے پیدا فرمایا تھا۔

نورِ مصطفیﷺ سے پیغمبروں اور نورِ علی علیہ السلام سے ولیوں نے راہنمائی لی ہے۔ جن کے چہرے کو دیکھنا عبادت ہو اُن کی شان کا اندازہ کیسے لگایا جا سکتا ہے اور حضورِ پاک ﷺ کی نسل کیلئے جس پُشت کو چُنا جائے اُسے ہی تو علی علیہ السلام کہتے ہیں۔

جن کیلئے آقا فرمائیں میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہیں تو پھر جنابِ علی علیہ السلام فرماتے ہیں کہ قرآن کے سارے علم بسم اللہ اور بسم اللہ کے تمام علوم بسم اللہ کی "ب"اور اس کے تمام علوم "ب " کے نقطے کے اندر ہیں اور وہ نقطہ میں ہوں ۔اسی لیے علماء کرام فرماتے ہیں کہ جنت میں داخلے سے پہلے اللہ کریم لوگوں کو رکوالیں گے اور جناب ِ علی علیہ السلام اور اہلِ بیت کی محبت کا سوال ہوگا۔جنابِ علی علیہ السلام کے علمی فرمودات کو دیکھ کر انسان دریائے حیرت میں ڈوب جاتا ہے جب آپ فرماتے ہیں کہ مجھے زمین سے زیاد ہ آسمان کے راستوں کاپتہ ہے۔

آپ کا کمال فرمانِ عالی شان ہے کہ جب میں چاہتا ہوں اللہ سے بات کروں تو میں نماز پڑھتا ہوں اور جب میں چاہتا ہوں کہ اللہ مجھ سے بات کرے تو میں قرآن پڑھتا ہوں ۔ جب کوئی سوال کرے کہ کیسے پتہ چلے کہ ہماری نماز قبول ہوئی ہے فرماتے ہیں کہ جب ایک نماز پڑھ کر دوسری پڑھنے کو دل کرے تو سمجھ لو کہ پہلی نماز قبول ہو گئی۔ اگر گورنر مصر کو خط لکھتے ہیں تو وہ آج تک کے لوگوں کیلئے مشعلِ راہ بن جاتا ہے۔ایک موقع پر بی بی صاحبہ کے سوال پر آقا کریم ﷺ فرماتے ہیں فاطمہ کائنات کے اندر دو لوگ سب سے اہم ہیں ایک آپ کے بابا اور دوسرے علی علیہ السلام، اسی لیے اللہ کے نبی ﷺ فرماتے ہیں علی تُو میرے لیے ایسے ہے جیسے موسیٰ ؑکیلے ہارون ؑتھے اہلِ بیت کی شان مسلّم ہے کہ آپ نبی کے گھروالے ہیں اور صحابہ کرامؓ نبی کے دَر والے ہیں ۔

شجاعت و بہادری کی جو داستانیں آپ علیہ السلام نے رقم کی ہیں جنگِ خندق سے لیکر خیبر اُن کا گواہ ہے۔

آج حسین علیہ السلام کے بابا کا یومِ ولادت ہے جس نے کفر کے چراغ بجھا کر بتوں سے کعبۃاللہ کو پاک کیا اور آلِ رسول ﷺ نے جناب حسین ؑ کی شکل میں اپنا خون کربلا کے تپتے ریگستانوں میں بہا کر اپنے ننھے پیاسے علی اصغرعلیہ السلام کو بھی گلے پر تیر لگتے دیکھ کر اللہ کو گواہ بنا کر اپنے نانا ﷺ کا فرمان پورا کر دیا کہ حسین مجھ سے ہے اور میں حسین سے ہوں ۔

علی  علیہ السلام کے چاہنے والو ! مبارک ہو کہ آج ان کا یومِ ولادت ہے جو اپنے قاتل کا زرد چہرہ دیکھ کر شہد ملا پانی پلائیں گے۔

کیوں نہ عقیدت سے میرا دل پکارے یا علی

جس کے ہیں مولا محمدﷺ اُس کے ہیں مولاعلی


 

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری