ایران اور عراق میں پھنسے زائرین کو واپس لانے کے لئے درخواست دائر


ایران وعراق میں پھنسے زائرین کی واپسی میں رکاوٹوں کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائردرخواست سماعت کیلئے منظور

تسنیم خبررساں ادارے کےمطابق، مجلس وحدت المسلمین کے وائس چیئرمین سید ناصر عباس شیرازی کی طرف سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت، وزارت داخلہ، وزارت خارجہ، وزارت دفاع اور چیئرمین پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران میں پھنسے زائرین کوواپس لانے اور تفتان بارڈر پر زائرین کو طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔

درخواست میں وطن واپس پہنچنے والے زائرین کے علاج معالجے اوردیگر سہولیات کی فراہمی کی بھی استدعا کی گئی۔درخواست کو سماعت کے لیے منظور کر لیا گیاہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ حکومت پاکستان زائرین کو واپس لائے اور عدالت عالیہ حکومت کو زائرین کو فوری واپس لانے کے لئے اقدامات کرنے کے احکامات جاری کرے، ایران سے واپس لائے گئے زائرین کے میڈیکل ٹیسٹ کر کے وائرس میں مبتلا مریضوں کے علاج کا حکم دیا جائے، تفتان میں پہلے سے لا کر رکھے گئے زائرین کو تمام سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔

درخواست گزار نے وفاق،وزارت دفاع، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری خارجہ اور چیئرمین پیمرا کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیارکیا کہ زیارات کی غرض سے جانے والے مسافروں کو پاکستان واپس نہیں آنے دیا جا رہا ہے جس کے باعث زائرین اور ان کے اہل خانہ شدید تشویش میں مبتلا ہیں۔ حکومت کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی بحفاظت واپسی کے لیے فوری انتظامات کرے۔

درخواست میں کہا گیا کہ عدالت زائرین کی وطن واپسی کے لیے خصوصی پروازیں چلانے یا انہیں زمینی راستے سے واپس لانے کے احکامات صادر کرے درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ وطن واپس پہنچنے والے زائرین کے علاج معالجے پر توجہ نہیں دی جا رہی ۔

کرونا وائرس جیسی وبا کے معاملے میں بے احتیاطی سنگین غلطی ثابت ہو سکتی ہے۔حکومت زائرین کی صحت سے متعلق معاملات پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے اقدامات کا اعلان کرے۔

درخواست پر باقاعدہ سماعت (آج) بروز بدھ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کے روبرو ہو گی۔