کسی بھی ملک میں مسلمانوں کی 30 فیصد سے زائد آبادی خطرہ بن جاتی ہے، بی جے پی رہنما


کسی بھی ملک میں مسلمانوں کی 30 فیصد سے زائد آبادی خطرہ بن جاتی ہے، بی جے پی رہنما

بی جے پی کے رکن اسمبلی سبرامنین سوامی نے کہا ہے کہ اگر کسی بھی ملک میں مسلمانوں کی آبادی 30 فیصد سے بڑھ جائے تو اس ملک کے لئے خطرہ بن جاتی ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی سبرامنین سوامی نے ایک غیرملکی صحافی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی بھی ملک میں مسلمانوں کی آبادی 30 فیصد سے بڑھ جائے تو اس ملک کے لئے خطرہ بن جاتی ہے۔
آرٹیکل 14 کی وضاحت میں ان کا کہنا تھا کہ یہ آرٹیکل لوگوں کی برابری کے حوالے سے ہے، مسلمان ہندؤں کے برابر نہیں ہیں۔ 
خیال رہے کہ دو ماہ قبل انتہا پسند جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) مغربی بنگال کے سربراہ دلیپ گھوش نے کہا تھا کہ ان کی حکومت پورے بھارت میں رجسٹریشن پالیسی پر عمل درآمد کرے گی جس کے بعد ایک کروڑ مسلمانوں کو ملک سے نکال دیا جائے گا۔
ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ مسلمان بھارت میں غیر قانونی طور پر رہ رہے ہیں۔
دلیپ گھوش نے یہ بھی کہا کہ جو بھارتی کے متنازع شہریت کے بل کی مخالفت کررہے ہیں وہ بھارت کے خلاف ہیں۔ 

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے بی جے پی رہنماؤں کے مذکورہ بیانات کی مذمت کرتے ہوتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت مسلمانوں کے خلاف ایسے بات کرتی  ہے جیسے یہودیوں کے خلاف نازی بولتے تھے۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک ٹوئٹ پیغام میں بھارت کی حکمران سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ بی جے پی قیادت 21 ویں صدی میں 20 کروڑ مسلمانوں کے خلاف کھل کر بول رہی ہے۔ 
انہوں نے یہ بھی لکھا کہ بی جے پی قیادت آر ایس ایس کے نظریے سے متاثر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت مسلمانوں کے خلاف ایسے بات کرتی  ہے جیسے یہودیوں کے خلاف نازی بولتے تھے۔
یاد رہے کہ بی جے پی حکومت کا دور بھارتی مسلمانوں کے لئے کسی ڈراؤنے خواب سے کم نہیں۔ آئے روز ہجوم تشدد اور مسلم کشی کی خبریں اخبارات کی زینت بنتی رہتی ہیں۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری