پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 242 پوائنٹس کا اضافہ


پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 242 پوائنٹس کا اضافہ

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے دوران 242 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، کاروباری ہفتے کے دوسرے روز منگل کو پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا آغاز مثبت زون میں ہوا۔
 کے ایس ای 100 انڈیکس میں کاروبار کا آغاز 33 ہزار 824 پوائنٹس پر ہوا اور ابتدائی دو گھنٹے کے دوران انڈیکس میں 242 پوائنٹس تک کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور انڈیکس 34 ہزار کی سطح عبور کر گیا۔
کاروبار کے دوران 28,239,059 شیئرز کی لین دین ہوئی جس کی مالیت پاکستانی روپوں میں 1,372,505,059 بنتی ہے۔
گزشتہ روز پیر کو کے ایس ای 100 انڈیکس 786 پوائنٹس کی کمی پر بند ہوا تھا اور انڈیکس کا اختتام 33 ہزار 824 پوائنٹس کی سطح پر ہوا۔
پیر کو 232 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی جبکہ 81 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں اسٹاک ایکسچینج کی صورتحال میں مجموعی طور پر کوئی بہتری نہیں آسکی۔
پی ٹی آئی جب حکومت میں آئی تو اسٹاک مارکیٹ48 ہزارکی سطح پرٹریڈ کر رہی تھی جو28 ہزارپوائنٹس تک نیچے آنے کے بعد اب 34 ہزارکی سطح پرٹریڈ کررہی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف حکومت میں آنے کے بعد سے اب تک اسٹاک ایکسچینج کیلئےکوئی بڑا فیصلہ نہیں کر سکی ہے۔ 
انہوں نے 20 ارب روپے کےبیل آؤٹ پیکیج مارکیٹ سپورٹ فنڈ کی مد میں دینے کا اعلان کیا تھا لیکن اس کے بعد سابق وزیرخزانہ اسد عمرکو وزارت سے ہٹا دیا گیا۔
اپریل 2019میں مارکیٹ 3 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی جوکہ 35 ہزار تھی اور مارکیٹ کپیٹلائزیشن میں 1200 ارب روپے کی کمی آ چکی تھی۔
مئی 2019 میں آئی ایم ایف سے کڑی شرائط پر قرض لیا گیا اور مارکیٹ 34 ہزارکی سطح تک پہنچ گئی۔ مئی میں ہی ڈالرنے اونچی اڑان بھری اور اسٹاک ایکسچینج 33 ہزارکی سطح پر پہنچ گئی۔
حکومت نے جولائی کے مہینےمیں شرح سود ساڑھے 13 فیصد پربرقرار رکھی تو مارکیٹ 32 ہزارکی سطح پرپہنچ گئی۔ اگست میں مارکیٹ 30 ہزارکی سطح پرپہنچ گئی سرمایہ کاروں کوایک دن میں125 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری