افغانستان سے دہشت گرد پاکستان آتے تھے| سرحد کی بندش سے دہشتگردی میں کمی آئی، وزیر داخلہ بلوچستان


افغانستان سے دہشت گرد پاکستان آتے تھے| سرحد کی بندش سے دہشتگردی میں کمی آئی، وزیر داخلہ بلوچستان

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے وزیر داخلہ بلوچستان کا کہنا ہے کہ پاک افغان سرحد کی بندش سے صوبہ میں امن وامان کی صورتحال میں کافی بہتری آئی ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ سرحد بند ہونے کی وجہ سے دہشتگردی کے واقعات میں واضح کمی آئی ہے۔
غیر ملکی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں ضیاء اللہ لانگو نےکہا کہ دہشتگرد چمن کا راستہ استعمال کرکے پاکستان آتے تھے اس لیے اب چمن سرحد پر آمد ورفت کے طریقہ کار کو تبدیل کیا جارہا ہے۔
انہوں نےکہا کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں براہ راست ملوث ہے اور افغانستان اپنی سرزمین استعمال کرنے کے لیے دے رہا ہے۔
میر ضیاء اللہ لانگو کا کہنا تھا کہ پاک افغان چمن سرحد پر اب پہلے جیسی آمد ورفت ممکن نہیں، آمد ورفت کے ضوابط پر عمل کیا جائے گا، سرحد کی بندش، پیدل آمد ورفت کے طریقہ کار تبدیل ہونے کے نتیجے میں متاثر اور بے روزگار ہونے والوں کو بھی سہولیات دیں گے۔
صوبائی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ متاثرہ افراد کو حکومت نے احساس پروگرام کے تحت امداد کی پیشکش کی ہے، ہمارے وہ لوگ جن کا روزگار جارہا ہے ہم انہیں بھوک سے مرنے نہیں دیں گے ان کے لیے حکومت ضرور قربانی دے گی۔
ضیاء لانگو کا کہنا تھا کہ لاپتا افراد کے مسئلے کو اپوزیشن جماعتیں ہوں یا گزشتہ حکومت کسی نے صحیح طریقے سے دیکھا نہیں، لاپتا افراد کی حقیقی تعداد وہی ہے جو ان کے لواحقین نے بتائی ہے اور وہ 300کے لگ بھگ ہیں ان میں سے بھی 100 سے زائد لوگ اپنے گھروں کو واپس آچکے ہیں باقی بھی جلد آجائیں گے۔
بلوچستان کے کوٹے پر وفاقی محکموں میں جعلی ڈومیسائل پر بھرتیوں سے متعلق ان یہ بلوچستان کا ایک بہت بڑا مسئلہ ہے، وزیراعلیٰ کی اس میں خصوصی دلچسپی ہے اوران کے احکامات ہیں کہ جس ضلع میں بھی جعلی ڈومیسائل ہیں ان کو فوری منسوخ کیا جائے۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری