یوم شہدائے کشمیر، مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال


یوم شہدائے کشمیر، مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال

کل جماعتی حریت کانفرنس کی اپیل پر مقبوضہ کشمیر میں آج یوم شہدا منایا جا رہاہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی خاطر جانوں کا نذرانہ دینے والوں کی یاد میں آج دنیا بھر میں یوم شہداء کشمیر منایا جا رہا ہے، مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔

مقبوضہ کشمیر میں آج 89 ویں یوم شہدا پر  بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے دیگر قائدین نے مکمل ہڑتال کی اپیل کی جس پر آج وادی میں ہڑتال کی جارہی ہے۔

یہ دن 13 جولائی 1931کو ڈوگرہ فوج کے ہاتھوں سری نگر میں 22 بے قصور کشمیریوں کی شہادت کو اجاگر کرنے کے لیے منایا جارہا ہے۔

آج ہی کے دن 1931 میں ڈوگرہ فوج نے 22 کشمیریوں کو فائرنگ کرکے شہیدکیا تھا، یہ شہدا عبدالقدیرخان غازی کے خلاف مقدمے پر احتجاج کے لیے جمع ہوئے تھے اور ڈوگر فوج نے سری نگر جیل کے باہر موجودکشمیریوں پر اذان دینے پرفائرنگ کردی تھی۔

کشمیریوں کی شہادت پرڈوگرہ راج کے خلاف اٹھنا کشمیریوں کی جدوجہدآزادی کی ابتداتھی اور 1931 سے اب تک کنٹرول لائن کے اطراف 13 کو یوم شہدا کے طور پر منایا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ 2019 میں آرٹیکل 370 کے خاتمےکے بعدبی جے پی حکومت نے یوم شہداکی چھٹی بھی ختم کردی تھی اور بی جے پی حکومت نے مقبوضہ کشمیرکی آبادی کا تناسب آئینی دہشتگردی سے بدلنےکی کوشش کی۔

دوسری جانب نئے ڈومیسائل قانون کےتحت بھارت مئی سے 32 ہزار غیرکشمیریوں کو ڈومیسائیل سرٹیفیکٹس دےچکا ہے اور بھارت غیرکشمیریوں کو مقبوضہ کشمیر میں بساکر مسلم اکثریت ختم کرناچاہتا ہے۔

مقبوضہ کشمیرمیں آئین شکنی کی بھارتی کارروائیاں یواین قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں۔

شہدا کشمیر کے سلسلے میں بھارت مخالف مظاہروں کو روکنے کے لئے علی گیلانی، میرواعظ عمرفاروق اور یاسین ملک کو گھروں میں نظر بند کردیا گیا ہے لیکن آزادی کے متوالوں کو نہ پہلے کوئی ظلم روک سکا نہ آج کوئی جبر راستہ روک سکے گا۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری