عید سے قبل "نامعلوم افراد" کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے شیعہ جوانوں کا تاحال سراغ نہ مل سکا، اھل خانہ شدت کرب سے نڈھال


عید سے قبل "نامعلوم افراد" کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے شیعہ جوانوں کا تاحال سراغ نہ مل سکا، اھل خانہ شدت کرب سے نڈھال

جب کہ پاکستانی عوام عید الاضحیٰ کی تیاریوں میں مگن تھی، چند شیعہ جوانوں کو "نامعلوم افراد ن"ے ان کے اھل خانہ سے جدا کر کے" نامعلوم مقام" پر "نامعلوم وقت " تک کیلئے منتقل کردیا

تسنیم نیوز ایجنسی: چند روز قبل جب کہ پاکستانی عوام عید الاضحیٰ کی تیاریوں میں مگن تھی، چند شیعہ جوانوں کو نامعلوم افراد نے ان کے اھل خانہ سے جدا کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، اور ان کا تاحال سراغ نہیں مل سکا ہے۔

لاپتہ نوجوانوں کے مغموم اھل خانہ عید کے ان لمحات میں شدت کرب سے لبریز اپنے پیاروں کی گمشدگی پر نوحہ کناں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق عید سے دو روز قبل کراچی سے دو شیعہ جوان  فضل عباس اور حسنین رضا  نامعلوم افراد کے ہاتھوں لاپتہ ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق لاپتہ شیعہ جوانوں میں ایک کراچی جعفرطیار سوسائٹی کا سوشل ورکر، بہترین قاری اور حافظ قرآن  ، فضل عباس ہے جسکی عمر صرف 18 سال ہے اور دوسرا جوان حسنین رضا ہے جن کا تعلق جھنگ سے ہے مگر وہ واقعہ کے وقت فضل عباس کے ساتھ موجود تھا

ذرائع کا کہنا ہے کہ حال ہی میں جب ملک کو کورونا کے پھیلاو کی  مشکل صورت حال کا سامنا تھا لاک ڈان لگا ہوا تھا مگر  فضل عباس اُن کم جوانوں میں سے تھا جو کورونا سے مقاومت کے محاذ پر فرنٹ لائن کا سپاہی بن کر ملک اور انساینت کی خدمت کررہا تھا اور ایسے میں جب لوگ کورونا کے مریض سے دور بھاگ رہے تھے فضل عباس کورونا سے مرنے والوں کے غسل و کفن کا اہتمام کرنے لئے اپنی جان کی بازی لگا رہا تھا۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ فضل عباس کے اھل خانہ کے ساتھ ساتھ اھل محلہ بھی اس جوان کے لاپتہ ہونے پر شدید غم و غصہ کا شکار ہیں۔

ایک اور واقعہ میں 27 جولائی کو  ایک اور شیعہ جوان کاشف عباس نقوی بھی بھکر سے نامعلوم افراد کے ہاتھوں لاپتہ ہوگیا تھا جس کا سراغ بھی تاحال نہیں مل سکا ہے۔

لاپتہ عزاداروں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اگر ان کے پیاروں نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے اور ان پر مقدمات چلائے جائیں۔

یاد رہے کہ شیعہ لاپتہ عزاداروں کی رہائی کیلیے کام کرنے والی تمام ملی تنظیموں کی نمائندہ کمیٹی ’’جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز‘‘ کی جانب سے ملک بھرسے لاپتہ کیے جانے والے شیعہ افراد  کی بازیابی کیلیے احتجاجی تحریک جاری ہے جس کے سبب کئی شیعہ افراد مہینوں اور سالوں " نامعلوم گمشدگی " میں رہنے کے بعد اپنے گھروں کو پہنچ چکے ہیں۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری