ڈیجیٹل پاکستان منصوبہ، بل گیٹس فاؤنڈیشن اور جہانگیر ترین کا قصہ


ڈیجیٹل پاکستان منصوبہ، بل گیٹس فاؤنڈیشن اور جہانگیر ترین کا قصہ

ڈیجیٹل پاکستان منصوبے میں تمام تر پیسے بل گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے آنے تھے: جہانگیر ترین

تسنیم نیوز ایجنسی: دنیا میں ہونے والی مختلف سازشوں کا ذکر ہو اور اس میں بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کا نام نہ ہو یہ ممکن نہیں۔ دنیا مں اکثر لوگوں کا ماننا ہے کہ  بِل گیٹس دنیا کی اشرافیہ کے نمائندے ہیں اور بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ وہ ان لوگوں کے رہنما ہیں جن کی کوشش ہے کہ کسی طرح دنیا کی آبادی کو کم کیا جائے۔

ایک بڑی اکثریت کا ماننا ہے کہ وہ نہ صرف مختلف بیماریوں کی مشتبہ ویکسین کو لازمی قرار دینا چاہتے ہیں بلکہ ان کی کوشش ہے کہ لوگوں کے جسم میں مائیکرو چِپ لگا دی جائے۔

غرض افریقہ اور انڈیا میں بچوں پر کئے جانے والے ویکسین کے تجربے کا ذکر ہوجس کے نتیجے میں ہزاروں بچے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، افریقی ملک کینیا میں متعارف کرائے جانے والی ویکسین کی داستان ہو جس کے بارے میں کہا گیا کہ اس میں مانع حمل مواد بھی شامل تھا، یا  دنیا کی آبادی کم کرنے کا موضوع  اور لوگوں کے جسموں میں مائیکروچپ لگانے کا قصہ۔۔۔ ان تمام سازشوں کے تناظر میں بل گیٹس اور ان کی اھلیہ کی بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کا نام ضرور آتا ہے۔  

اب پاکستان میں ایک بار پھر ڈیجیٹل پاکستان منصوبہ، تانیہ ادروس اور جہانگیر خان ترین کے کاروباری گٹھ جوڑ کے الزام کے تناظر میں  بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کا تذکرہ ہورہا ہے۔   

سینئر صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا ہے ڈیجیٹل پاکستان منصوبہ کیلئے تمام تر مالی امداد بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاونڈیشن کے ذریعے ہونی تھی۔

 انہوں نے یہ بھی کہا کہ تانیہ ادروس کی برطرفی سے متعلق جو ہم نے خبر بریک کی تھی اس پر جہانگیر خان ترین کا موقف سامنے آیا ہے کہ تانیہ ادروس اور جہانگیر خان ترین کا جس غیر سرکاری فاؤنڈیشن کی تشکیل میں نام آیا تھا جس کے سامنےآنے کے بعد تانیہ ادروس کو مبینہ طور پر عہدے سے ہٹایا گیا اس کی حقیقت کیا تھی۔

رؤف کلاسرا نے مزید کہا کہ جہانگیر ترین نے مجھ سے رابطہ کرکے اس پر اپنا موقف پیش کیا ہے، جہانگیر خان ترین نے تانیہ ادروس اور اپنے درمیان کسی قسم کی بزنس پروجیکٹ کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ نیا پاکستان کے تحت بنائی جانے والی ایک فاؤنڈیشن تھی جس کا سرکاری پیسے سے کوئی تعلق نہیں تھا اور اس کا مقصد منافع بنانا نہیں تھا، اور اس منصوبے میں عمران خان کی مرضی اور منشا ء بھی شامل تھی اور وہ اس سے لاعلم نہیں تھے۔

رؤف کلاسرا کے مطابق جہانگیر خان ترین کا کہنا تھا کہ جب ڈیجیٹل پاکستان کا منصوبہ عمران خان کو پیش کیا گیا تو اس میں دنیا بھر سے آئی ٹی ایکسپرٹس کو پاکستان لاکر ڈیجیٹل دنیا میں قدم رکھا جانا تھا لیکن اس میں سب سے بڑی رکاوٹ یہ تھی کہ ان ایکسپرٹس کو دینے کیلئے بھاری تنخواہیں قومی خزانے سے نہیں نکالی جاسکتی تھیں۔

 اسی لیے ایک فاؤنڈیشن بنائی گئی جس میں بل گیٹس فاؤنڈیشن سے پیسے آنے تھے اور ان پیسوں سے ڈیجیٹل پاکستان منصوبے کو عملی جامہ پہنایا جا نا تھا۔

رؤف کلاسرا کے مطابق جہانگیر خان ترین نے اس فاؤنڈیشن کے غیر سیاسی ہونے مگر اس سے جہانگیر خان ترین اور تانیہ ادروس کے نام جڑے ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ اس منصوبے سے میرا کسی قسم کا ذاتی مفاد جڑا ہوا نہیں تھا ، میری یہ غلطی تھی مجھے اپنا نام اس فاؤنڈیشن سے نہیں جوڑنا چاہیے تھا ۔

جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ میرے خلاف پارٹی میں ایک مضبوط لابی کام کررہی ہے وہ ہر معاملے میں عمران خان صاحب کے کان میرے خلاف بھرتے ہیں، لیکن میں تین ماہ پہلے اس فاؤنڈیشن سے بھی مستعفیٰ ہوچکا ہوں۔

 

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری