ترکی اور یونان کے مابین تیل اور گیس کے ذخائر پر کشیدگی، فوجی تصادم کا خطرہ، یونانی فوج ہائی الرٹ


ترکی اور یونان کے مابین تیل اور گیس کے ذخائر پر کشیدگی، فوجی تصادم کا خطرہ، یونانی فوج ہائی الرٹ

اتوار کے روز یونان نے بحیرہ روم میں ترک بحریہ کی بڑھتی ہوئی نقل و حرکت کو مشکوک قرار دیتے ہوئے اپنی فوجوں کو ہائی الرٹ کردیا ہے

تسنیم نیوز ایجنسی: ذرائع کے مطابق ترکی اور یونان کے مابین تیل اور گیس کے ذخائر کے قضیہ پر شروع ہونے والی کشیدگی ایک بار پھر بڑھتی دکھائی دے رہی ہے۔ اتوار کے روز یونان نے بحیرہ روم میں ترک بحریہ کی بڑھتی ہوئی نقل و حرکت کو مشکوک قرار دیتے ہوئے اپنی فوجوں کو ہائی الرٹ کردیا ہے اور رخصت پر جانے والے فوجیوں کو واپس بلا لیا گیا ہے۔
یونانی افواج کی ترجمان ویب سائٹ میں کہا گیا ہے کہ علاقے میں ترک افواج کی بڑھتی ہوئی نقل و حرکت کو دیکھتے ہوئے ہم نے بھی اپنی افواج کو ہائی الرٹ قرار دے دیا ہے۔  
یونانی حکومت کا کہنا ہے کہ بحیرہ روم میں ترکی اور یونان کی سمندری سرحدوں کے قریب ترک بحریہ کی بہت بڑی نقل و حرکت دیکھنے میں آرہی ہے جس میں  ترک بحریہ کے درجنوں بحری جنگی جہاز اور کشتیاں شامل ہیں۔
واضح رہے ترکی کا ایک بحری جہاز مشرقی بحیرہ روم میں یونان کے کچھ جزیروں کے پاس  قدرتی گیس اور تیل کی دریافت میں لگا ہوا تھا جس پر یونان اور قبرص نے یہ کہہ کر اعتراض کیا تھا کہ ترکی ان کے سمندری پانیوں میں ایسا کر کے ان کی سالمیت اور خود مختاری کی خلاف ورزی کر رہا ہے جو عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
یونان اور ترکی کے مابین جاری تیل و گیس کی دریافت کے لیے کھدائی کے تنازع پر فرانس کے بعد جرمنی نے بھی انقرہ حکومت کی مخالفت کردی ہے۔ جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے دھمکی آمیز انداز میں کہا ہے کہ ایتھنز کے ساتھ کسی بھی تصادم کی صورت میں یورپ انقرہ کے خلاف کھڑا ہوگا۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری