بیروت دھماکے کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیئں، اقوام متحدہ


بیروت دھماکے کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیئں، اقوام متحدہ

جنرل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس نے بیروت دھماکے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیوگوتریس نے لبنان کی حالیہ صورتحال پر جاری بیان میں کہا ہے کہ بیروت دھماکے کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیئں۔

انتونیوگوتریس کا کہنا تھا کہ لبنانی عوام کی ضروریات کو پورا کرنے کےلیے اصلاحات ناگزیر ہیں۔ تباہی بہت بڑی ہے لیکن لبنان تنہا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ لبنان کے ساتھ کھڑا ہوکر ہرممکن مدد فراہم  کرے گا۔ یہ یکجہتی کا لمحہ ہے اور وقت آگیا ہے حالات کو بہتربنائیں۔

یو این سیکریٹری جنرل نے کہا کہ میں لبنان کےعوام کے لیے بین الاقوامی تعاون کا مطالبہ کرتا ہوں۔ لبنان کےعوام کاغصہ جائز ہےان کی آوازسنی جانی چاہیے۔

 

واضح رہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں گزشتہ ہفتے ہونے والے دھماکوں کے بعد لبنان کی پوری حکومت مستعفیٰ ہو گئی ہے۔

دھماکوں کے بعد ہونے والے حکومت مخالف پر تشدد مظاہروں اور ہلاکتوں کے بعد لبنانی وزیراعظم حسن دیاب نے گزشتہ روز مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔

خیال رہے کہ چار اگست 2020 کی شام خطرناک دھماکوں نے لبنان میں قیامت برپا کر دی تھی اور چند لمحوں میں ہنستا بستا شہر قبرستان کا منظر پیش کرنے لگا تھا۔

اداروں کے مطابق بیروت بندرگاہ میں دھماکہ ویئرہاؤس میں رکھے دھماکہ خیز مواد کے پھٹنے سے ہوا تھا۔ دھماکے سے جاں بحق افراد کی تعداد 160 سے زائد ہے جبکہ پانچ ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

بیروت میں دھماکوں کے بعد حکومت مخالف پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔ پولیس اورمظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران ایک  سرکاری اہلکار ہلاک ہو گیا تھا۔

پرتشدد مظاہروں کے بعد  لبنانی وزیر اعظم نے ملک میں جلد عام انتخابات کرانے کا اعلان کیا تھا۔ لبنانی وزیر اعظم نے کہا تھا کہ عام انتخابات کے بغیر ملک میں جاری عدم استحکام پر قابو پانا ممکن نہیں ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری