ایف بی آر میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی، وزیراعظم کی اجازت کے بعد دو اعلیٰ افسران کے خلاف بھی کاروائی شروع


ایف بی آر میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی، وزیراعظم کی اجازت کے بعد دو اعلیٰ افسران کے خلاف بھی کاروائی شروع

گزشتہ ماہ سے اب تک26 افسران اور 19اہلکار معطل کیےجا چکے ہیں جب کہ 3 اہلکاروں کو برطرف کیا جا چکا ہے

تسنیم نیوز ایجنسی: ایف بی آر میں بدعنوانی میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن ۔۔ وزیراعظم کی اجازت کے بعد دو اعلیٰ افسران کے خلاف بھی کاروائی شروع کردی گئی۔

ترجمان ایف بی آر کے مطابق بےضابطگی، بدعنوانی اور نااہل عناصر کےخلاف ایک بار پھر بھرپورکاروائی کا آغاز کیا جارہا ہے ۔

ایف بی آر ترجمان نے بتایا ہے کہ گزشتہ ماہ سے اب تک26 افسران اور 19اہلکار معطل کیےجا چکے ہیں جب کہ 3اہلکاروں کو برطرف کیا جا چکا ہے۔ جبکہ ترجمان نے انکشاف کیا کہ  2اعلیٰ افسران کیخلاف کارروائی کی وزیراعظم سےاجازت مل گئی، معطل افسران،اہلکاروں کاتعلق مختلف شہروں سےہے۔

معطل افسران و اہلکاروں کا تعلق ماڈل کسٹمز کولیکٹوریٹ کوئٹہ، پشاور، حیدرآباد، گوادر،کراچی، ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانزٹ ٹریڈ پشاور سے ہے۔

ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلیجنس اینڈ انوسٹی گیشن آئی آر حیدر آباد سے بھی اہلکار معطل کئے گئے۔ برطرف ہونے والے اہلکاروں کا تعلق ریجنل ٹیکس آفس فیصل آباد سے ہے۔

ادارے میں شفافیت لانے کے لئے ادارے کو بد عنوان اور نا اہل عناصر سے پاک کیا جائے گا ۔ کسی بھی قسم کی بے ضابطگی اور نااہلی کی نشاندہی پر فی الفور کاروائی کی جائے گی۔

دوسری جانب ایف بی آر کی جانب سے چلغوزے کی برآمد کی آڑ میں بے نامی اکاؤنٹس کے ذریعے کروڑوں ڈالر کی رقوم کی منتقلی کا بڑا سکینڈل پکڑا گیا، ایف بی آر کے مطابق حسنین ایکسپورٹس نے جرمنی میں 5 کروڑ ڈالر کے چلغوزے برآمد کیے لیکن صرف چار لاکھ ڈالر کی ادائیگی ظاہر کی، حسنین ایکسپورٹس کی جانب سے برآمدی سامان کی بڑی رقم خفیہ بیرونی اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کی گئی۔

 

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری