بھارت کے مشہور مسلمان شاعر راحت اندوری کرونا کے سبب انتقال کرگئے


بھارت کے مشہور مسلمان شاعر راحت اندوری کرونا کے سبب انتقال کرگئے

راحت اندوری کے انتقال کی خبر سے بھارت اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں ان کے مداحوں میں غم کی لہر دوڑ گئی۔


لگے گی آگ تو آئیں گے گھر کئی زد میں

یہاں پہ صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے

ہمارے منہ سے جو نکلے وہی صداقت ہے

ہمارے منہ میں تمہاری زبان تھوڑی ہے

جو آج صاحبِ مسند ہیں، کل نہیں ہوں گے

کرائے دار ہیں، ذاتی مکان تھوڑی ہے

 

اس مشہور مزاحمتی قطعہ کے خالق، بھارت کے مشہور مسلمان شاعر راحت اندوری کرونا کے سبب اپنے خالق حقیقی سے جا ملے

 

تسنیم نیوز ایجنسی: شاعری کی دنیا کا ایک بڑا نام، بھارت کے مقبول اردو شاعر راحت اندوری آج مدھیہ پردیش کے شہر اندور کے ایک ہسپتال میں انتقال کر گئے ہیں۔

کرونا میں مبتلا راحت اندوری انتقال سے قبل ایک پرائیویٹ اسپتال میں زیر علاج تھے۔

زندگی کے 70 برسوں میں راحت اندوری نے دنیا بھر میں اپنی شاعری سے خوب نام کمایا۔

راحت اندوری کے انتقال کی تصدیق اروند انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس نے کی۔ اوروبندو انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (سیمس) کے ترجمان نے بتایا کہ راحت اندوری کو کافی سنگین حالت میں علاج کے لئے اتوار کی شب اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

راحت اندوری نے منگل کی صبح اپنے ٹوئٹر اکاوٴنٹ پر لکھا تھا 'کووڈ کی ابتدائی علامات سامنے آنے پر کل میرا کورونا ٹیسٹ کروایا گیا۔ اس کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔ اوروبندو ہسپتال میں داخل ہوں، دعا کیجیے جلد از جلد اس مرض کو شکست دے دوں۔'

تاہم کل دوپہر علاج کے دوران انہیں تین بار دل کا دورہ پڑا تھا۔ اس دوران دوپہر تقریباً ساڑھے چار بجے انہوں نے دم توڑ دیا۔ راحت اندوری کے انتقال کی خبر سے اندور سمیت بھارت اور دنیا میں ان کے مداحوں میں غم کی لہر دوڑ گئی۔

ان کا ایک اور مشہور قطعہ معزز قارئین کے ذوق کی نظر کرتے ہیں:

گھروں کے دھنستے ہوئے منظروں میں رکھے ہیں

 بہُت سے لوگ یہاں مقبروں میں رکھے ہیں

ہمارے سر کی پھٹی ٹوپیوں پہ طنز نہ کر

 ہمارے تاج عجائب گھروں میں رکھے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری