عراق؛ جنوبی صوبوں میں داعش کے خلاف سیکیورٹی مراکز قائم/ دہشت گردوں کا شمالی جولا پرحملہ


عراقی ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری مسلح افواج اور عوامی رضاکار فورسز نے ملک کے تین صوبوں میں تکفیری دہشت گردوں کے خلاف اہم مراکز قائم کئے ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، عراقی سیکیورٹی فورسز نے تین صوبوں میں خصوصی سیکیورٹی ہیڈ کوارٹر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ  تکفیری دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے مزید مراکز قائم کئے گئے ہیں اس کا صدر دفتر ذی قار صوبے میں ہے۔

ذرائع کے مطابق، آپریشنز کمانڈ کو بصرہ کے علاوہ جنوبی صوبوں کی  ذمہ داری سونپی گئی ہے۔  کمانڈ ہیڈ کوارٹر ذی قار، میسان اور المثنی صوبوں میں سیکیورٹی فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے۔

دوسری طرف عراقی ذرائع نے خبر دی ہے کہ دیالا کے مختلف علاقوں پر داعش کے تکفیری دہشت گردوں نے حملہ کیا ہے۔

یوسف یعقوب نے بتایا کہ داعشی دہشت گردوں نے جولا کے انتہائی دور شمال میں واقع القلعہ نامی  گاؤں پر حملہ کیا، جس میں ایک شخص زخمی ہوگیا ہے۔

یوسف کا کہنا ہے عراقی سرکاری فوج اور عوامی رضاکارفورسز نے تکفیری دہشت گردوں کے خلاف سرچ آپریشن کا آغاز کیا ہے اور حملہ آوروں کا تعاقب کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ عراق کا صوبہ دیالا داعشی دہشت گردوں کے حملوں کا نشانہ بنتا رہا ہے۔ اس صوبے میں داعشی دہشت گرد متعدد بار حملے کرچکے ہیں۔