فرقہ واریت پھیلانے کے الزام میں درجنوں افراد جیل منتقل


فرقہ واریت پھیلانے کے الزام میں درجنوں افراد جیل منتقل

پاکستان کے صوبے پنجاب میں فرقہ واریت اور نفرت انگیز مواد پھیلانے کے الزام میں درجنوں افراد کو جیل منتقل کیا گیاہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے نے مقامی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ پنجاب حکومت نے ڈیجٹیل میڈیا کے ذریعے فرقہ واریت اور نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کے خلاف کارروئی کرتے ہوئے 87 افراد کے خلاف مقدمات درج کرکے انہیں جیل بجھوا دیا ہے۔

پنجاب حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعے اشتعال انگیز مواد پھیلانے والے افراد کے خلاف کارروائی  کرتے ہوئے اب تک چار ہزار سے زائد ویب سائسٹس بلاک کی جا چکیں جبکہ ان کو چلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

اس طرح 87 افراد کے خلاف مقدمات درج کر کے انہیں جیل بجھوادیا گیا اور 43 افراد کے خلاف تین ایم پی اوکے تحت کارروائی کی گئی ہے

اس طرح 218 افراد کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کر دیئے گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سوشل میڈیا پر انتشار پھیلانے اور فرقہ واریت کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی گی ہے۔

ادھر شیعہ رہنماوں کا کہنا ہے کہ ملک میں تکفیری گروہوں کے ایما پر شیعیان حیدر کرار کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے جارہے ہیں۔

خیال رہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں متعدد شیعہ جوانوں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ایک خاص منصوبے کے تحت شیعہ سنی فسادات کروانے کی ناپاک کوشش کی جارہی ہے،جس کا اصل مقصد اسرائیل کو تسلیم کروانے کے لئے ماحول سازگار کرنا ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری