ایران نےایٹمی معاہدے سے متعلق اپنی تمام ذمہ داریوں کو پورا کیا ہے


ایران نےایٹمی معاہدے سے متعلق اپنی تمام ذمہ داریوں کو پورا کیا ہے

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے شائع شدہ نئی رپورٹ اس بات پر زور دیتی ہے کہ ایران نےایٹمی معاہدے سے متعلق اپنی تمام ذمہ داریوں کو پورا کیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کی رپوٹوں کے مطابق، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے اعلان کردیا ہے کہ ایران نے P5 + 1 کے ساتھ جوہری معاہدے کے تحت اپنے تمام ذمہ داریوں کو مکمل طور پر پورا کیا ہے۔

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا امانو نے ویانا میں ایران سے متعلق جمعرات کی شام جاری ہونے والی اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایران کی ایٹمی سرگرمیوں میں عدم انحراف پرمشتمل رپورٹس کی آئی اے ای اے تصدیق کرتی ہے۔

اس پانچ صفحات کی رپورٹ میں آیا ہے کہ آئی اے ای اے کی طرف سے ایران میں جوہری سرگرمیوں یاغیر اعلان شدہ یاجوہری مواد کی غیر موجودگی کی نگرانی جاری ہے۔

ان رپورٹوں کے مطابق، سرکاری طور پر اعلان کر دیا گیا ہے کہ ایران نے جوہری معاہدے کے مطابق یورینیم کی پیداوار کی مقدار پیدا کرنے میں نچلی سطح 300 کلو (662 پونڈ)  کی حد سے تجاوز نہیں کیا ہے۔

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نےاعلان کیا کہ ایرا ن P5 + 1 کے ساتھ جوہری معاہدے کے بعد سے لےکر نئی رپورٹ کی تکمیل تک اس غیر تابکاری مصنوع کی پیداوار اور اسٹوریج کے لئے فی مربع میٹر 130 ٹن کی مقدار تک نہیں پہنچا  ہے۔

اس ایجنسی کی رپورٹ میں اس طرح اشارہ کیا گیا ہےکہ ایٹمی معاہدے کے وقت سے ایجنسی نے ایران کی جانب سے معاہدے پر عملدرآمد کی نگرانی جاری رکھی ہے۔

اس نئی رپورٹ میں آیا ہےکے ڈائریکٹر جنرل آئی اے ای اے ایران سے متعلق رپورٹ جاری کرتے رہیں گے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری