بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 8 کشمیری شہید


بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 8 کشمیری شہید

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں وسطی کشمیر کی نشست کیلئے پارلیمانی ضمنی انتخابات کے دوران سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں فائرنگ سے8 نوجوان شہید ہوگئے ہیں۔

تسنیم نیوز ایجنسی کے نماہندے کے مطابق اتوار کو سرینگر نشست کیلئے ووٹ ڈالے جارہے تھے جس دوران کئی مقامات پر نوجوانوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اور اسی کے نتیجہ میں چھ نوجوان شہید ہوگئے جبکہ بڑی تعداد میں پیلٹ اورگولیاں لگنے سے زخمی بھی ہوئے ہیں۔ 

علیحدگی پسندوں کی بائیکاٹ کی کال کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن خالی خالی نظر آئے اور ووٹ ڈالنے سے زیادہ پتھراﺅ کے واقعات رونما ہوئے۔
واضح رہے کہ اس نشست پر نیشنل کانفرنس کے صدر و سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کاحکمران جماعت پی ڈی پی کے امیدوار نذیر خان سے مقابلہ ہورہاہے۔ 
اس الیکشن میں نیشنل کانفرنس کو کانگریس مدد کررہی ہے جبکہ پی ڈی پی کو ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی حمایت حاصل کی ہے۔ 
 پولنگ شروع ہوتے ہی سب سے پہلی شہادت ضلع بڈگام کے چرار شریف علاقے میں ہوئی جہاں فورسز کی فائرنگ سے محمد عباس نامی نوجوان شہید ہوا۔ دوسری شہادت بھی اسی علاقے میں ہوئی اور مرنے والے نوجوان کی شناخت 15سالہ فیضان احمدڈار کے طور پر کی گئی جبکہ اسی ضلع میں مرنے والے ایک اور نوجوان کی شناخت نثار احمد میرکے طور پر کی گئی ہے۔


شبیر احمد بٹ نامی نوجوان چاڈورہ تحصیل میں گولی لگنے سے زخمی ہواجس کی بعد میں ہسپتال میں موت ہوگئی۔
ماگام کے کاﺅسہ علاقے میں عادل فاروق شیخ نامی نوجوان بھی گولیاں لگنے سے شہید ہوگیا۔
چھٹی شہادت بھی ضلع بڈگام میں ہی ہوئی جہاں بیروہ سے تعلق رکھنے والا نوجوان عقیل احمد وانی گولیوں کاشکار بن کر لقمہ اجل بن گیا۔
تاہم ابھی تک سرکاری طور ان ہلاکتوںکی تصدیق نہیں ہوپائی ہے۔


اس دوران کشمیر میں انٹرنیٹ خدمات بھی معطل رکھی گئی ہیں۔


واضح رہے کہ حالیہ دنوں کشمیرمیں شہریوں کی شہادتوں میں اضافہ ہواہے اور نوجوان طبقہ میں حکومت کے تئیں سخت غم و غصہ پایاجارہاہے اور وہ بے خوف ہوکر سیکورٹی فورسز کے سامنے ڈٹ جاتے ہیں.

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری