اسکردو میں اتحاد بین المسلمین کانفرنس کا انعقاد/ فرقہ واریت پھیلانے والوں پر سخت تنقید
گلگت بلتستان کے دوسرے بڑے شہر اسکردو میں اتحاد بین المسلمین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف مکاتب فکر کے علما اور دانشوروں نے خطاب کرتے ہوئے کہا اسلام دشمن قوتیں متفق اور مسلمان منتشر ہیں بعض عناصر بیرونی اشاروں پر ملک میں فرقہ واریت پھیلارہے ہیں۔
تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، گلگت بلتستان کے دوسرے بڑے شہر اسکردو میں ادبی تنظیم بزم علم وفن کے زیراہتمام منعقدہ ستائسیویں اتحاد بین المسلمین کانفرنس”حسین سب کا”سے خطاب کرتے ہوئے مختلف مسالک سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام نے کہا کہ امن خراب کرکے وطن عزیز کی سالمیت کے خلاف سازشیں کرنے والے بیرونی ایجنٹ ہیں اسلام دشمن قوتیں متفق اور مسلمان منتشر ہیں بعض عناصر بیرونی اشاروں پر ملک میں فرقہ واریت پھیلارہے ہیں۔
مقررین کا کہنا تھا کہ ایسے عناصر کی سرکوبی کیلئے اداروں اور عوام کو ملکر کام کرنا ہوگا مسلمانوں کو آپس میں لڑانے والوں کو ناکام بنانے کیلئے تمام مسالک کے لوگوں کو کوششیں کرنا ہوں گی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے اتحاد بین المسلمین کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرقہ واریت پھیلانے والوں کو ملک اور اسلام دشمن قراردیا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اہلسنت کے نامور عالم دین و سجادہ نشین پیر قاری مفتی عبدالغفار سیالوی نے کہاکہ مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنے والے شیعہ ہیں اور نہ ہی سنی بلکہ اسلام دشمن قوتوں کے آلہ کار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسی قوتوں سے نبردآزما ہونے کیلئے آگے بڑھنا ہوگا شیعہ سنی بھائی بھائی ہیں ان میں دوریاں پیدا کرنے والے ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد اتفاق پیدا کرکے امن دشمنوں کو واضح جواب دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بلتستان کا مثالی امن پاکستان سمیت دنیا بھر کیلئے مشعل راہ ہے ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد اتفاق پیدا کرکے دین محمدی کے خلاف ہونے والی سازشیں ناکام بنانا ہوں گی۔
نائب امام جمعہ والجماعت جامع مسجد سکردو علامہ شیخ جواد حافظی نے کہاکہ فرقہ واریت لسانیت اور علاقائیت کے نام پر ملک کو کھوکھلا کرنے کی سازشیں ہورہی ہیں مسلمانوں کو آپس میں لڑانے والوں کے خلاف تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کو کھڑا ہونا ہوگا جب تک اکابرین متحد نہیں ہونگے تب تک امن دشمن قوتوں کو شکست نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنی صفوں میں اتحاد اتفاق پیدا کرنا ہوگا مسلمانوں کے درمیان 99فیصد مشترکات ہیں مگر ہم ایک فیصد اختلاف پر لڑ رہے ہیں 99فیصد مشترکات پر بات کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں ہمیں مشترکات پر بات کرنا ہوگی بلتستان امن کا عظیم گہوارہ ہے یہاں مختلف مکاتب فکر کے لوگ صدیوں سے بھائیوں کی طرح رہ رہے ہیں تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام شیخ حسن جعفری کی قیادت میں متحد ہیں۔
اہلسنت کے نامور عالم دین مولانا مسعود احمد کیانی نے کہاکہ ملک میں فرقہ واریت کی کوئی گنجائش نہیں ہے وطن عزیز میں ماضی میں بہت خون خرابہ ہوا اب یہ ملک فرقہ واریت کا ہرگز متحمل نہیں ہوسکتا، نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے با وفا اصحاب وانصار نے کربلا کے میدان میں اسلام کی بقا کیلئے جوعظیم قربانی پیش کی ہے وہ پوری امت مسلمہ اور انسانیت کیلئے نمونہ حیات ہے امام حسین علیہ السلام کی حیات مبارکہ مسلمانوں کیلئے نقطہ اتحاد ہے۔
سکھ مذہب کے نمائندے کمرمیندر سنگھ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا نام حسینیت ہے امام حسین کی سیرت عالم انسانیت کیلئے مشعل راہ ہے افسوس کی بات ہے کہ ہم اس وقت تفرقوں میں بٹے ہوئے ہیں ہم تفرقوں کی ضد میں ایک دوسرے کو کچل رہے ہیں واقعہ کربلا باطل قوتوں کے سامنے ڈٹ جانے کا درس دیتا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے سکریٹری جنرل سید علی رضوی نے کہاکہ پیغمبر اکرم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی تعلیمات اور اخلاق کے ذریعے لوگوں کو اپنا گرویدہ بنایا ہمیں بھی اپنے اخلاق سے اسلام دشمنوں قوتوں کو شکست دینا ہوگی فرقہ واریت پھیلانے والے شیعہ سنی نہیں بیرونی ایجنٹ ہوسکتے ہیں ہمیں ایک دوسرے کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے کے بجائے اسلام دشمن قوتوں کے خلاف متحد ہونا ہوگا ورنہ مسائل حل نہیں ہونگے۔
اہلسنت والجماعت بلتستان کے خطیب مولانا ابراہیم خلیل نے کہاکہ نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی شہادت پر آج بھی پوری امت مسلمہ غمگسار ہے نواسہ رسول کی قربانی کا بنیادی مقصد امت محمدی کا اصلاح تھا ہمیں بھی امام عالی مقام کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اسلام دشمن قوتوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہونا ہوگا کھوکھلے نعروں سے نہیں عملی طور پر اسلام دشمن قوتوں کے خلاف قیام کرنا ہوگا ظالم جابر قوتوں کے خلاف قیام کرنے کا نام حسینیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حسین سب کاکانفرنس اتحاد بین المسلمین کیلئے سنگ میل ثابت ہوگی۔
جمیعت اہلحدیث بلتستان کے معروف عالم دین مولانا عبدالقادر رحمانی نے کہاکہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہمیں اسلام کی اعلی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر تفرقہ ڈالنے والوں کے سامنے کھڑا ہونا ہوگا اس سے بڑا المیہ کیا ہوسکتا ہے کہ مسلمان ایک دوسرے کے خلاف برسرپیکار ہیں کافر متحد اور مسلمان منتشر ہیں ذلت اور رسوائی سے بچنا ہے تو ہمیں قرآن و حدیث کی روشنی میں اپنی زندگی بسر کرنا ہوگی ورنہ ہم فنا ہوجائیں گے امام حسین کی سیرت وکردار پر عمل پیرا ہوکر ہم دنیا آخرت میں سرخرو ہوسکتے ہیں ہمیں اپنے کردار کو درست کرنا ہوگا۔
اہل نوربخشیہ کے نامور عالم دین مولانا محسن علی نے کہاکہ عاشورہ ایک عظیم انقلاب کا نام ہے تفرقہ ڈالنے والے مسلمانوں کے مشترکہ دشمن ہیں ان کا مقابلہ کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے امن دشمن عناصر کے خلاف کھڑے نہ ہوئے تو ملک کی سالمیت خطرے میں پڑ سکتی ہے امت مسلمہ کو قرآن واہلبیت کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر اسلام کے خلاف ہونے والی سازشیں ناکام بنانا ہوں گی۔
بلتستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نعیم خان نے کہاکہ امام حسین علیہ السلام امن کے عظیم علمبردار ہیں کالجوں یونیورسٹیوں سے امن و محبت کا پیغام جانا چاہیے نواسہ رسول کی قربانیاں ہمارے لئے مشعل راہ ہیں بعض قوتیں ملک میں شیعہ سنی اتحاد کو پارہ پارہ کرنے پر تلی ہیں اور فسادات کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہیں ایسے میں ضروری ہے کہ ہم اتحاد امت کیلئے کام کریں۔
بلتستان یونیورسٹی حسینی پرچم کی علمبردار ہے اور رہے گی کیونکہ حسینیت کاپیغام محبت کا پیغام ہے کانفرنس سے دیگر علمائے کرام نے بھی خطاب کیا ثنا خوانوں نے حضرت محمد مصطفی ۖ کے حضور عقیدت کے پھول نچھاور کئے۔