پاکستان ایس این جی رکنیت کا اہل ہے، امریکہ پاک بھارت حوالے سے منصفانہ کردار ادا کرے


پاکستان ایس این جی رکنیت کا اہل ہے، امریکہ پاک بھارت حوالے سے منصفانہ کردار ادا کرے

سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان این ایس جی کی رکنیت کا اہل ہے اور اس زمرے میں امریکہ کی جانب سے امتیازی سلوک خطے میں عدم توازن کا باعث بنے گا۔

تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق، جنوبی ایشیاء میں نیوکلیئر سیکیورٹی سے متعلق رکھے گئے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اعزاز احمد چوہدری نے واضح کیا کہ پاکستان این ایس جی کی رکنیت کا اہل ہے۔

خبررساں ادارے ڈان نیوز نے ان کے بیان کو نقل کیا ہے کہ ماضی میں بھی سیاسی اور تجارتی مقاصد کی خاطر بھارت کو استثنیٰ قرار دیا جاتا رہا ہے۔ امریکہ کو چاہیئے کہ پاک بھارت حوالے سے منصفانہ کردار ادا کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ این ایس جی کی رکنیت کے معاملے میں اگر بھارت کو ناجائز اہمیت دی گئی تو خطے میں ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ روکنا مشکل ہو جائے گا جبکہ پاکستان عالمی سطح پر ایٹمی عدم پھیلاؤ کا بہت بڑا حامی ہے۔

سیکریٹری خارجہ نے اپنے خطاب میں مقرر پاکستان کو ایک امن پسند ملک کہا اور واضح کیا کہ ہمارا جوہری پروگرام اور ہتھیار استعمال کے لیے نہیں ہیں بلکہ ہم اپنے دفاع کے لئے ضروریات پوری کر رہے ہیں۔

انہوں نے اپنے خطاب میں یہ بھی باور کروایا کہ پاکستان کا جوہری پروگرام انتہائی محفوظ ہے اور اس زمرے میں ہم نے تمام عالمی معیارات کو یقینی بنایا ہے۔

واضح رہے کہ نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) 48 ممالک پر مشتمل ایک گروہ ہے جو نیوکلیئر ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لئے کام کرتا ہے۔

پاکستان نے رواں سال مئی میں این ایس جی میں شمولیت کے لئے باضابطہ درخواست دی تھی جبکہ یہ گروہ گذشتہ سال سے بھارت کو اس کی رکنیت دینے پر غور کر رہا ہے۔

خیال رہے کہ امریکہ، میکسیکو اور سویٹزرلینڈ ان ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے این ایس جی کی آخری نشست کے موقع پر بھارت کی اس گروہ میں شمولیت کی حمایت کی تھی۔

جبکہ چین، نیوزی لینڈ، آئرلینڈ، ترکی، جنوبی افریقہ اور آسٹریا نے بھارت کو این ایس جی کی رکنیت دینے کی سخت مخالفت کی تھی۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری