اڑی حملہ: بھارت کے بے بنیاد الزامات پر پاکستانی حکام کی شدید مذمت اور تردید


اڑی حملہ: بھارت کے بے بنیاد الزامات پر پاکستانی حکام کی شدید مذمت اور تردید

مقبوضہ کشمیر کے علاقے اڑی میں بھارتی فوج کے ہیڈ کوارٹر پر حملے کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانے پر پاکستان کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

تسنیم نیوز کے مطابق، بھارت کے بنا تحقیقات اور ثبوت کے پاکستان پر مقبوضہ کشمیر کے علاقے اڑی میں بھارتی فوج کے ہیڈ کوارٹر پر حملے کا الزام لگانے پر پاکستان حکام نے شدید مذمت اور الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔

وزیراعظم نوازشریف نے لندن ایئرپورٹ پر برطانوی ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز نے نہتے کشمیریوں پر ظلم ڈھایا، 108 کشمیری شہید اور متعدد نابینا و زخمی ہوئے، یہ بات کیوں نہیں کی جاتی کہ اتنا ظلم ڈھایا گیا ہے اس کا منطقی نتیجہ کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں اُڑی سیکٹر پر حملہ ہوا جس میں ہندوستانی فوجی مارے گئے، یہ حملہ کشمیریوں پرڈھائے جانے والے مظالم کا رد عمل بھی ہوسکتا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ ا ڑی حملے کے حوالے سے بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام لگایا ہے۔

پاکستان کے خلاف کارروائی کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ  بھارت  خود طے نہیں کرسکا کہ حملہ کہاں اور کیسے ہوا؟ اور جب بھارت کے پاس کوئی ثبوت ہی نہیں تو کارروائی کس کے خلاف کرےگا؟

مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے بیان مطابق، بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزامات مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، پاکستان اس طرح کے تمام بے بنیاد اور غیرذمہ دارانہ الزامات کو یکسر مسترد کرتا ہے۔

ان کے بیان کے مطابق، بھارت کا پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگانے کا اصل مقصد دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر سے ہٹانا ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ محمد نفیس زکریا کا اس سلسلے میں بیان آیا ہے کہ بھارت کی یہ عادت ہو چکی ہے کہ وہاں کوئی بھی واقعہ رونما ہو وہ اس کی ذمہ داری فوری طور پر پاکستان پر ڈال دیتا ہے۔

تحقیق اور ٹھوس ثبوت فراہم کئے بغیر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگانا شروع ہو جاتا ہے جو کہ درست نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ماضی کی طرح بھارت کے اڑی واقعہ کے الزام کو بھی مسترد کیا ہے کیونکہ اس الزام کا بھی کوئی سر پاؤں نہیں تھا۔

ترجمان وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ بھارت اس واقعے سے کشمیر پر سے عالمی توجہ ہٹانا چاہتا تھا جس میں وہ بری طرح ناکام رہا کیونکہ ہم نے مسئلہ کشمیر کو بہترین انداز میں دنیا کے سامنے اجاگر کیا ہے۔

اس مسئلے کو اٹھانے کی وجہ سے آج پوری عالمی برادری جان چکی ہے کہ بھارت اپنی افواج کی مدد سے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کی انتہا کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کی دنیا بھر میں مذمت کی جا رہی ہے۔

یاد رہے کہ بھارتی فوج اور ذرائع ابلاغ  نے پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے ہیڈکوارٹر پر حملے  کا ذمہ دار  ٹھہراتے ہوئے الزامات کی بوچھاڑ کر دی تھی۔

اسی زمرے میں بعض سابق اعلیٰ فوجی افسران نے تو یہاں تک کہ ڈالا تھا کہ حکومت کو پاکستان کے خلاف فوجی کاروائی کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دینا چاہئے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری