پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت کے درمیان اہم امور پر اتفاق


پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت کے درمیان اہم امور پر اتفاق

پیر کے روز ہونے والی پارلیمانی رہنماؤں کی کانفرنس کے دوران خفیہ اجلاس میں عسکری اور سیاسی قیادت میں دو اہم امور پر اتفاق کیا گیا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت میں 2 اہم امور پر اتفاق رائے ہوا ہے۔

روزنامہ ڈان نے خبر دی ہے کہ پہلی بات جس پر عسکری اور سیاسی قیادت میں اتفاق ہوا وہ یہ تھی کہ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی ناصر جنجوعہ کے ساتھ چاروں صوبوں کا دورہ کریں۔

اپنے دورے میں ایپکس کمیٹیوں اور انٹر سروسز انٹیلی جنس کے سیکٹر کمانڈروں کو پیغام پہنچائیں کہ فوج کے زیر انتظامیہ کام کرنے والی خفیہ ایجنسیاں کالعدم تنظیموں کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیوں میں مداخلت نہ کریں۔

یہ بھی طے پایا کہ ڈی جی آئی ایس آئی اپنے اس دورے کا آغاز لاہور سے کریں گے۔

جس دوسرے نکتے پر اتفا ق ہوا وہ یہ تھا کہ وزیراعظم نوازشریف پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کو حتمی نتیجے تک پہنچانے کیلئے اقدامات کا حکم دیں اور اس کے ساتھ ساتھ ممبئی حملہ کیس سے متعلق انسداد دہشتگردی راولپنڈی کی عدالت میں دوبارہ کارروائی شروع کریں۔

اخبار نے اس اہم ترین اجلاس میں شریک رہنماؤں کی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں بڑے فیصلے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے درمیان طویل بحث کے بعد کئے گئے۔

واضح رہے کہ اسی روز سیکریٹری خارجہ اعزاز چودھری نے وزیراعظم ہاؤس میں سیاسی اور عسکری حکام کو الگ الگ بریفنگز بھی دیں۔

وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں کابینہ ارکان اور صوبائی حکام بھی شریک تھے جبکہ عسکری نمائندوں کی قیادت ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل رضوان اختر نے کی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری