آج دنیا بھر میں صحافیوں کے خلاف جرائم سے تحفظ کا عالمی دن منایاجارہا ہے


آج دنیا بھر میں صحافیوں کے خلاف جرائم سے تحفظ کا عالمی دن منایاجارہا ہے

ہرسال دنیا بھرمیں سینکڑوں صحافی اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے جاں بحق ہو جاتے ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، صحافت معاشرے کے لئے آنکھوں اور کانوں کی سی اہمیت کی حامل ہے بدقسمتی سے لیکن آج دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے تشدد کی وجہ سے اس مقدس پیشے سے تعلق رکھنے والے افراد غیرمحفوظ ہوچکے ہیں۔
2013 سے اقوام متحدہ سچ کو سچ لکھنے والے اور جھوٹ کا پردہ چاک کرنے والے صحافیوں کے خلاف جرائم سے تحفظ کا عالمی دن منا رہی ہے۔

اس تاریخ کا انتخاب 2 نومبر 2013 کو دو فرانسیسی صحافیوں کی یادگار میں کیا گیا جن کو مالی میں قتل کر دیا گیا تھا۔

اس دن کا مقصد، دنیا میں صحافیوں کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور ریاست کو ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کی تاکید ہے۔

ذرائع کے مطابق، گزشتہ ایک دہائی کے دوران دنیا بھر میں 800 سے زائد صحافی اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے ہلاک ہوچکے ہیں۔

افسوسناک امر یہ ہے کہ 10 میں سے صرف ایک صحافی کے قاتل اپنے کیفرکردار تک پہنچتے ہیں۔

صحافیوں کی عالمی تنظیم کے اعدادوشمار کے مطابق سال 2014 کے دوران دنیا بھر میں 71 صحافی اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے ہلاک ہوئے۔

جبکہ اسی عرصے کے دوران شام، فلسطین، عراق، لبیا اور یوکرین میں 119 صحافیوں کو اغوا کیا گیا۔

اسی طرح 2015 میں 110 صحافی دنیا کے سامنے حقائق لانے کی پاداش میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

آج  پاکستان بھی صحافیوں کے لئے  خطرناک  ممالک کی  فہرست میں شامل ہو چکا ہے۔

1992 سے اب تک دنیا کے مختلف ممالک میں اپنی جان سے ہاتھ دھونے والے صحافیوں کے اعداد و شمار درج ذیل ہیں۔

 

ممالک
(حروف تہجی کے لحاظ سے)
قتل کیے گئے
صحافیوں کی تعداد
افغانستان 36
امریکہ 9
ایران 5
برطانیہ 3
بھارت 69
پاکستان 86
شام 116
عراق 264

 
 






 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری