راحیل شریف کی آل سعود کو سعودی فوجی اتحاد کی سربراہی کے لئے شرط


راحیل شریف کی آل سعود کو سعودی فوجی اتحاد کی سربراہی کے لئے شرط

ذرائع کے مطابق، پاک فوج کے ریٹائر ہونے والے چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے دہشت گردی کے خلاف بننے والے نام نہاد اسلامی فوجی اتحاد کی سربراہی قبول کرنے پر مشروط آمادگی ظاہر کردی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، پاک فوج کے ریٹائر ہونیوالے چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے دہشت گردی کے خلاف بننے والے نام نہاد اسلامی فوجی اتحاد کی سربراہی قبول کرنے پر مشروط آمادگی ظاہر کردی ہے جبکہ ایران نے یمن کی صورتحال پر پاکستان کی ثالثی اور جنرل راحیل شریف کے مصالحتی کردار کو قبول کرنے کی یقین دہانی کروادی۔

شیعت نیوز نے ذرائع کے کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنرل راحیل شریف نے شرط عائد کی ہے کہ انہیں متحارب گروپوں کے درمیان مصالحت کرانے کا اختیار بھی دیا جائے تو وہ اسلامی فوجی اتحاد کی کمان سنبھالنے کے لئے تیار ہیں، اگر انہیں مصالحتی کردار ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی تو وہ محض کسی ایک فریق کی حمایت میں لڑنے والی فوج کو کمان کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کی حکومت نے اپنے پاکستانی سفارتکاروں کے ذریعے جنرل راحیل شریف کو تحریری پیغام بھجوایا ہے کہ اگر وہ مصالحتی اختیار کے ساتھ اسلامی فوجی اتحاد کی کمان سنبھالتے ہیں تو ایران نہ صرف یمن کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے ان کا ساتھ دے گا بلکہ حوثیوں کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے بھی تیار ہے۔

اس سلسلے میں ایرانی حکومت نے عندیہ دیا ہے کہ یمن کے معاملہ پر پاکستان کے ثالثی کردار کو بھی قبول کرلیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق، جنرل راحیل شریف سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کے دوران اپنی اس خواہش کا اظہار کرچکے ہیں جبکہ ترک حکومت تک بھی یہ پیغام پہنچا چکے ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری