بشار اسد: کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کے ڈرامے کا مقصد شام پر امریکی حملے کا جواز پیدا کرنا تھا


بشار اسد: کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کے ڈرامے کا مقصد شام پر امریکی حملے کا جواز پیدا کرنا تھا

شام کے صدر بشار الاسد کا کہنا ہے کہ کیمیائی حملہ کیے جانے کی اطلاعات بے بنیاد اور 100 فیصد جھوٹ پر مبنی ہیں، جن کا مقصد ملک کی فورسز پر امریکی فضائی حملے کا جواز پیدا کرنا تھا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق فرانسیسی خبر رساں ایجنسی "اے ایف پی" کو خصوصی انٹرویو کے دوران شام کے صدر بشارالاسد نے کہا کہ شام کی حملے کی قوت امریکی حملے سے متاثر نہیں ہوگی، تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ امریکا کی جانب سے مزید حملے ہوسکتے ہیں۔

بشارالاسد نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے کئی سال قبل اپنے کیمیائی ہتھیاروں کے تمام ذخیرے بین الاقوامی انسپکٹروں کے حوالے کر دیئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ "ابھی یہ واضح نہیں کہ کیمیائی حملہ واقعی ہوا یا نہیں، کیونکہ ویڈیو کی تصدیق کیسے ہوسکتی ہے؟ اور اب کئی جعلی ویڈیوز موجود ہیں"۔

شام کے صدر نے کہا کہ مبینہ کیمیائی حملے کا ثبوت عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کی ایک شاخ کی جانب سے سامنے لایا گیا، جو کہ خود ادلب پر قابض ہے۔

کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کی تنظیم (او پی سی ڈبلیو) نے مبینہ حملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا، تاہم روس نے اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی شام سے تحقیقات کا مطالبہ کیے جانے سے متعلق قرارداد ویٹو کردی۔

بشارالاسد کا کہنا تھا کہ وہ کسی تحقیقات کی اجازت صرف اس صورت میں دیں گے جب وہ غیر جانبدار ہو اور انہیں یقین دلایا جائے کہ غیر جانبدار ممالک اس میں حصہ لیں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ تحقیقات کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔

مبینہ کیمیائی حملے کے حالیہ واقعے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر شامی حکومت کے خلاف داغے گئے 59 ٹام ہاک کروز میزائلوں کے نتیجے میں 6 اعلیٰ فوجی افسران شہید جبکہ ایئربیس کا کچھ حصہ تباہ ہوگیا تھا اور شامی حکومت نے حملے کے دوسرے روز ہی اس ایئربیس پر سرگرمیوں کا آغاز کردیا تھا۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری