امریکہ نے افغانستان میں داعش کی جڑیں جمانے کیلئے مدر بم کا استعمال کیا، طالبان کا ردعمل


امریکہ نے افغانستان میں داعش کی جڑیں جمانے کیلئے مدر بم کا استعمال کیا، طالبان کا ردعمل

افغان طالبان نے اپنی رسمی ویبسائٹ پر شائع ہونے والے بیان میں اعلان کیا ہے کہ امریکہ نے افغانستان میں داعش کو تقویت دینے کیلئے "مدر آف آل بمز" کا استعمال کیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق افغان طالبان کے بیان میں آیا ہے کہ ننگرہار صوبے میں دنیا کے سب سے بڑے غیر جوہری بم کا استعمال امریکہ کی وحشت اور خوف کو بیان کرتا ہے۔ اس بم کا استعمال، پھر اسکی غیر معمولی تبلیغات امریکہ کے وحشی پن اور انکی نفسیاتی بیماریوں کی غمازی کرنے کیلئے کافی ہے۔

افغان طالبان نے افغانستان کے مختلف علاقوں میں غیر ملکی فوجوں کے ذریعے استعمال کئے جا نے والے غیرمعمولی اسلحوں کو ناقابل عذر مانتے ہوئے انہیں افغانستان کے طویل المدت اقتصاد کیلئے خطرناک قرار دیا نیز کہا کہ ان اسلحوں کے سبب افغان شہری نفسیاتی بیماریوں کی لپیٹ میں ہیں۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ داعش کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی ذمہ داری افغانستان کے لوگوں کی ہے غیر ملکی متجاوز فوجوں کی نہیں۔ اگر امریکہ اپنی سالمیت کیلئے فکرمند ہے تو وہ اپنی سرحدوں میں رہکر اپنی حفاظت کا بندوبست کرے، امریکہ کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ داعش سے مقابلے کی آڑ میں افغانستان میں اپنی جنگی تجہیزات کے تجربات کرے اور افغان شہریوں کے خون کی ہولی کھیلے۔

امریکہ ایک طرف داعش کو مضبوط بنانے کے درپے ہے تو دوسری طرف داعش کے خلاف غیر جوہری بم کے استعمال کا ڈنکا پیٹ رہا ہے تاکہ افغانستان میں داعش کے وجود کو اعتبار اور اہمیت دی جا سکی۔

ہم نے کئی بار داعش پر زبردست حملے کئے اور انکو نابودی کے دہانے تک لے گئے جبکہ ایسے موقع پر ہم امریکی ہیلی کاپٹروں اور جنگی جہازوں کے حملوں کا نشانہ بنتے ہیں جو در حقیقت ان کے لئے راہ فرار اختیار کرنے کا بہترین وسیلہ بن جاتے ہیں۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاھد نے امریکی طیارے سے گرائے گئے 10 ہزار کیلو وزنی بم کو مسئلے کا حل ماننے سے انکار کیا ہے۔

واضح رہے امریکہ کی جانب سے گذشتہ جمعرات کو ننگرھار صوبہ کے علاقے اچین میں گرائے گئے 10 ہزار کیلوگرام وزنی بم پر ملا جل رد عمل سامنے آرہا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری