پیپلز پارٹی والے بے نظیر بھٹو کی قربانیوں کا ذکر تو کرتے ہیں لیکن ان کےقاتلوں کو نہیں پکڑتے
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پوری پیپلز پارٹی کو بینظیر بھٹو کے قاتل کا پتہ ہے لیکن کبھی نہیں بتائیں گے۔
خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق قومی اسمبلی میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ کی طرح باتیں کرنا ہمیں بھی آتی ہیں لیکن میں اس وقت پارلیمنٹ کا ماحول خراب کرنا نہیں چاہتا۔ اپوزیشن لیڈر کو صرف اتنا کہوں گا کہ جب ان کی پارٹی این آر او کے ثمرات وصول کررہی تھی اس وقت ہم سڑکوں پر تھے، یہاں کھڑے ہوکر وعظ کرنے والے بتائیں کہ مری معاہدے میں ایک ماہ میں عدلیہ بحالی کے وعدے سے وہ منحرف کیوں ہوئے، ہم نے عدلیہ کی بحالی کے لئے وزارتیں اور اسمبلی کی رکنیت چھوڑی تھی، جن لوگوں نے اس ایوان سے ناک رگڑ کر استعفے واپس لئے وہ پھر باہر جاکر اس ایوان کو گالیاں دے رہے ہیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی والے بے نظیر بھٹو کی قربانیوں کا ذکر تو کرتے ہیں لیکن ان کےقاتلوں کو نہیں پکڑتے، جس کی سیاست اور قربانی کی بدولت اسمبلی میں بیٹھے ہیں اس کا تو حق ادا کریں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پوری پیپلز پارٹی کو پتا ہے کہ بے نظیر کا قاتل کون ہے لیکن کبھی نہیں بتائیں گے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں آکر تو خورشید شاہ بہت شعلہ بیانی دکھاتے ہیں اور یہ صرف ماحول خراب کرنے کے لیے ہی کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی جانب سے تلخ کلامی پر ماحول خراب ہو گیا تھا جس پر خواجہ آصف نے بھی بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کا ذکر کر دیا جو کہ خورشید شاہ کو ناگوار گزرا اور واک آؤٹ کر گئے۔