دہشتگردوں کی قانون نافذ کرنے والے اداروں کیخلاف کھلی کارروائیاں، ایس پی قائدآباد سمیت 4 پولیس اہلکارشہید


دہشتگردوں کی قانون نافذ کرنے والے اداروں کیخلاف کھلی کارروائیاں، ایس پی قائدآباد سمیت 4 پولیس اہلکارشہید

دہشتگردوں کا ایک ہفتے کے دوران کئی پولیس اہلکاروں کی شہادت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے ایک چیلنج ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق کوئٹہ کے نواحی علاقے کلی دیبیہ کے قریب نامعلوم افراد نے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کردی، فائرنگ کے نتیجے میں میں 3 پولیس اہلکار شہید جبکہ ایس پی قائد آباد مبارک شاہ فائرنگ شدید زخمی ہوئے، جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیواہلکار اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں طبی امداد کے دوران ایس پی مبارک شاہ سمیت مزید دو اہلکار دم توڑ گئے۔

پولیس کے مطابق ملزمان نے ایس پی قائد آباد کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، پولیس کی گاڑی پر فائرنگ کلی دیبہ کے قریب کی گئی جس سے 4 پولیس اہلکار شہید ہوئے،پولیس کے مطابق واقعے کے بعد ملزمان جائے وقوعہ سےفرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جبکہ پولیس نے علاقے کا محاصرہ کر کے قریبی علاقوں میں سرچ آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان انوارالحق کاکڑ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ  ایس پی قائدآباد سمیت4اہلکاروں کی شہادت کی اطلاعات ہیں،  دشمن ہمارا مورال ڈاؤن کرنے کیلئے نشانہ بنا رہے ہیں، ہماراعزم پختہ ہے،دہشت گردوں کا صفایا کریں گے۔

انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ شایدنئےگروپ سامنےآنےکی کوشش کررہےہیں،  دہشت گردوں کاقلع قمع کریں گے، قانون نافذ کرنے والے ادارے بہترین کام کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ایک ہفتے کے دوران فائرنگ کے مختلف واقعات میں کئی پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے ہیں، دو روز قبل چمن میں ایک خودکش حملے کے نتیجے میں ڈی پی او ساجد مہمند اپنے گارڈ سمیت جاں بحق ہوگئے تھے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری