پاک ایران بینک دونوں ممالک میں اپنے برانچ کھولنے کیلئے پرعزم/ امریکا اور دنیا سے اپنا جوہری حق تسلیم کروانا ایران کی بڑی کامیابی


پاک ایران بینک دونوں ممالک میں اپنے برانچ کھولنے کیلئے پرعزم/ امریکا اور دنیا سے اپنا جوہری حق تسلیم کروانا ایران کی بڑی کامیابی

گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد تہران سے تجارت بڑھانا چاہتا ہے اور اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر طارق باجوہ نے کراچی میں تسنیم نیوز ایجنسی سے خصوصی بات چیت میں کہا ہے کہ "ایران پاکستان کے لئے ایک ارب ڈالر کی بڑی مارکیٹ ہے، پوری کوشش ہے کہ پاک ایران تجارت جلد بحال کر کے تاجر برادری کا دیرینہ مطالبہ پورا کیا جائے۔"

پاکستان کے مرکزی بینک کے گورنر طارق باجوہ نے کہا کہ امریکا اور دنیا سے اپنا جوہری حق تسلیم کروانا ایران کی بڑی کامیابی ہے اور یہ کامیابی حکومت اور ایرانی قوم کے طفیل ممکن ہوئی۔ امریکا اور مغربی پابندیوں کے مکمل خاتمے کے بعد ایران کے ساتھ بینکنگ چینل پر بات چیت جاری ہے، ایران کے بینک پاکستان میں اور پاکستان کے بینک ایران میں اپنی شاخیں کھول سکیں گے، اس سے قبل بھی ایران کے ملی بینک نے پاکستان کے معاشی مرکز کراچی میں اپنی شاخیں کھولنے کی بات کی تھی، تاہم اقتصادی پابندیوں کے بعد معاملات التوا کا شکار ہوگئے۔

ایک سوال کے جواب میں گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان طارق باجوہ نے کہا کہ پابندیوں سے قبل پاکستان ایران کو سات سو ملین امریکی ڈالر کی اشیاء سالانہ برآمد کر رہا تھا، جبکہ ایران سے بھی بھاری مالیت میں کیمیکلز اور دیگر اشیاء پاکستان بھیجی جارہی تھیں، لیکن امریکا کی جانب سے تہران پر اقتصادی پابندیوں کے نتیجے میں پاک ایران تجارت بری طرح متاثر ہوئی، جس سے دوطرفہ تجارتی حجم نہ ہونے کے برابر رہ گیا، بلکہ کئی اہم منصوبوں پر پیش رفت بھی رک گئی۔

انھوں نے مزید کہا کہ تمام تر صورتحال کے باجود ہم کوشش کر رہے ہیں کہ کسی نہ کسی طرح ایران کے ساتھ تجارت بحال کی جائے، اس سلسلے میں ہم ایرانی تاجروں اور وہاں کے مرکزی بینک سے بھی رابطے میں ہیں، اس سلسلے میں معاملات کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ کس طرح دونوں ملکوں کو تجارت میں سہولت دی جاسکتی ہے، اس معاملے میں ہماری اولین ترجیح بینکنگ چینل کی بحالی ہے، تاکہ فوری طور پر تجارتی عمل شروع کیا جاسکے۔

ایران پاکستان دوطرفہ تجارت کی بحالی کے لئے فریم ورک سے متعلق گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بتایا کہ دوطرفہ تجارت کے لئے بینکنگ چینل کھولا جائے گا، جس کے لئے ہم ایران کے مرکزی بینک سے رابطے میں ہیں، اس حوالے سے ایران کے مرکزی بینک سے ایک معاہدہ بھی کیا ہے، پاکستان سے ایک خصوصی وفد جلد تہران جائے گا، جو وہاں کے تاجروں سے مل کر تجارتی مسودہ تیار کرے گا۔

ایک سوال کے جواب میں گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا کہ بینکنگ چینل کے لئے دونوں ملکوں کے دو دو بینکوں کو نامزد کیا جائے گا، جو دونوں ملکوں کے تاجروں کو سہولتیں فراہم کریں گے، ان کا انتخاب دونوں ملکوں کے مرکزی بینک کریں گے، پاکستان نے تو اپنے دونوں بینکوں کا انتخاب کرلیا ہے، لیکن ایران کی جانب سے تاحال جواب کے منتظر ہیں۔

گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان طارق باجوہ نے کہا کہ گزشتہ دنوں کوئٹہ میں متعین ایران کے قونصل جنرل سے بھی ملاقات ہوئی، جس میں پاک ایران تجارت کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، قونصل جنرل سے کہا ہے کہ آپ اپنے بینکوں کے نام نوٹیفائی کریں، تاکہ تجارت کی بحالی کے لئے مل کر کام ہوسکے، امید ہے کہ جلد ایران کی جانب سے دو بینکوں کے نام موصول ہوجائیں گے۔

گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے کہا کہ ایران پڑوسی ملک ہے، اس کے ساتھ تجارت پاکستان کو سستی پڑے گی، لیکن افسوس سرکاری سطح پر تجارت نہ ہونے کی وجہ سے براستہ دبئی لین دین جاری ہے، جس سے پیداواری لاگت اور اخراجات بڑھ رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک تجارتی بینکوں کو ایران سے لین دین کے لئے لیٹر آف کریڈٹ کھولنے کا پابند کرے گا، جس سے درآمد اور برآمد میں تاجروں کو آسانی ہوگی۔ پاکستان اور ایران کے درمیان باہمی تجارت کا موجودہ حجم ستر کروڑ ڈالر ہے، جسے آزاد تجارتی معاہدے کے بعد باآسانی پانچ ارب ڈالر تک بڑھایا جاسکے گا۔

گورنر طارق باجوہ نے مزید کہا کہ آزاد تجارتی معاہدہ دور حاضر کی ضرورت ہے، لیکن اس سلسلے میں خیال رکھنا ہوگا کہ ایسی اشیاء کی تجارت نہ کی جائے، جو پہلے ہی کسی اور ملک سے درآمد کی جارہی ہیں، پاک ایران آزاد تجارتی معاہدہ دونوں ملکوں کے لئے سودمند ثابت ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران سے تجارت بڑھانا چاہتا ہے اور اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا۔

گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے کہا کہ بین الاقوامی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا شرح سود سے کوئی تعلق نہیں، عالمی حالات کے پیش نظر بینک اپنی پالیسیوں میں تبدیلی کرتا رہتا ہے، جاری کھاتوں کا خسارہ پاکستان کی معیشت کے لئے ایک اہم چیلنج ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ اسلامی بینکاری کا حجم پندرہ کھرب ڈالر ہے، پاکستان میں اسلامی بینکاری کے فروغ کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کے دورہ تہران اور امریکا کی نئی افغان پالیسی پر بات کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ یہ سراسر سیاسی معاملات ہیں، لیکن میں پھر بھی یہ ضرور کہوں گا کہ پاکستان ایران کو بہت اہمیت دیتا ہے، اور وزیر خارجہ کے دورہ تہران کے دوران بھی دونوں ملکوں کے درمیان تجارت اور اقتصادی معاملات زیر بحث آئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اس قسم کے دورے مختلف حکومتوں اور ملکوں کے درمیان ہوتے رہتے ہیں، ایران اور ترکی ہمارے دوست ملک ہیں، اگر وزیر خارجہ نے ان ملکوں کا دورہ کیا ہے، تو میرے خیال سے اس میں پریشانی کی کوئی بات نہیں، بلکہ اسے دوستوں کے ساتھ ملاقات کہا جائے تو زیادہ بہتر ہوگا۔

اہم ترین انٹرویو خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری