بھارت سے کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب معاملات پر مذاکرات چاہتے ہیں


بھارت سے کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب معاملات پر مذاکرات چاہتے ہیں

پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان نے کلبھوشن یادیو کی اہلیہ کو اپنے خاوند سے ملاقات کی پیش کش انسانی بنیادوں پر کی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ کلبھوشن کی اہلیہ سے ملاقات کے حوالے سے بھارتی ہائی کمیشن کو بھی آگاہ کردیا گیا تھا تاہم ابھی تک ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان نے بھارت کو انسانی بنیادوں پر خفیہ ادارے ’را‘ کے گرفتار جاسوسکلبھوشن یادیو کی اہلیہ سے ملاقات کرانے کی پیشکش کی تھی۔

یاد رہے کہ ’را‘ کے لیے کام کرنے والے بھارتی نیوی کے حاضر سروس کمانڈر کلبھوشن یادیو عرف حسین مبارک پٹیل کو پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 3 مارچ 2016 کو غیرقانونی طور پر پاکستان داخل ہوتے ہوئے گرفتار کرلیا تھا، جس نے مجسٹریٹ اور عدالت کے سامنے اعتراف کیا تھا کہ انہیں ’را‘ کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے منصوبہ بندی اور رابطوں کے علاوہ امن کے عمل اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جاری کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔

بعدازاں 10 اپریل 2017 کو کلبھوشن یادیو کو پاکستان کی جاسوسی اور کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر سزائے موت سنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

بھارت نے سزا رکوانے کے لیے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) سے رابطہ کیا تھا، ایک خط عالمی عدالت انصاف سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ پاکستان کے خلاف ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کرنے پر کارروائی کی جائے۔

ہندوستان سے مذاکرات

دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک مرتبہ پھر اپنا موقف دہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان، بھارت کے ساتھ کشمیر، سیاچن اور سرکریک سمیت تمام تصفیہ طلب معاملات پر بات چیت کرنا چاہتا ہے, تاہم مذاکرات کی پیشکش پر بھارت کے جواب کے منتظر ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ رواں سال 1700 سے زائد مرتبہ بھارت نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کیں، جس پر گذشتہ روز بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کیا گیا تھا۔

بھارت کے حالیہ میزائل تجربے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اسلحے کے ذخائر بڑھنے سے خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ میں اضافہ ہوگا، بھارت کی جانب سے کروز میرائل کے تجربے کی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔

کشمیر کے معاملے پر ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بی ٹیک کے طالب علم مزمل سمیت مزید3کشمیریوں کو شہید کیا گیا، مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت کو پابند سلاسل رکھا گیا ہے، جبکہ 800 سے زائد کشمیری بھی بھارت کی غیر قانونی قید میں ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان اور ہندوستان میں 1947 میں انگریزوں سے آزادی کے بعد سے کشمیر کے معاملے پر تنازع ہے، اس حوالے سے متعدد جنگیں بھی ہو چکی ہیں، کشمیر کا وسیع رقبہ ہندوستان کے زیر انتظام ہے، جہاں 7 لاکھ سے زائد فوج کے ذریعے کنٹرول کو برقرار رکھنے کی کوشش کی جا رہی، 80 کی دھائی میں کشمیریوں نے آزادی کے لیے مسلح جدوجہد کا آغاز کیا، حالیہ برسوں میں کشمیر میں حریت کی سیاسی تحریک کے ساتھ مسلح تحریک میں بھی تیزی ہے۔

سرحد پار سے حملے

پاکستان میں افغانستان کی جانب سے سرحد پار حملوں پر ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ سرحد پار حملے کے واقعات میں کیپٹن جنید حفیظ اور سپاہی زخمی ہوئے تھے، جس پر افغان ناظم الامور کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

برطانیہ میں پاکستان مخالف اشتہارات

برطانیہ میں پاکستان مخالف اشتہاری مہم کے حوالے سے دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں کچھ بسوں اور بل بورڈ پر پاکستان مخالف اشتہار کے معاملے پر برطانیہ سے رابطہ کیا تھا۔

ان کے مطابق پاکستان نے مطالبہ کیا تھا کہ پاکستان مخالف مہم کے ذمہ داروں کے خلاف تحقیقات کی جائیں۔

ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ جنیوا میں پاکستان کی جانب سے انسانی حقوق کونسل میں قومی رپورٹ پیش کردی گئی ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری