دنیا بھر کی طرح کشمیر میں بھی امریکا مخالف احتجاجی مظاہرے


دنیا بھر کی طرح کشمیر میں بھی امریکا مخالف احتجاجی مظاہرے

بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کئے جانے کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احمقانہ فیصلے پر دنیا بھر کے ساتھ ساتھ کشمیر بھر میں بھی تشویش کی شدید لہر دوڑ گئی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق مزاحمتی قیادت نے نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہروں کی کال دی تھی جس کے پیش نظر انتظامیہ نے شہر سرینگر میں بندشوں کا اطلاق کردیا تھا   اور سینئر مزاحمتی رہنما و حریت چیرمین میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق سمیت دیگر حریت پسند رہنماوں کو گھروں میں نظر بند کردیا تھا۔

بندشوں کے باوجود نماز جمعہ کے بعد کشمیر کے طول و ارض سے اسرائیل و امریکہ کے خلاف احتجاجی جلوس برآمد ہوئے جن میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

ادھر کشمیر کے بیشتر چھوٹی بڑی سیاسی و مذہبی انجمنوں نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے پر شدید الفاظ میں مذمت کی ہے پیروان ولایت اتحاد المسلمین انجمن شرعی شیعان کاروان اسلامی سمیت دیگر کئی تنظیموں کے علاوہ کشمیر کی بڑی سیاسی تنظیم نیشنل کانفرنس نے بھی امریکہ کی طرف سے قبلہ اول بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے تاناشاہی پر مبنی اس اعلان سے عالم اسلام کے دل مجروح ہوئے ہیں اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی ہے۔

تمام امن پسند اور مہذب ممالک اس اقدام کی مذمت اور ملامت کررہے ہیں اور ٹرنپ کے اس اعلان کو یکسر مسترد کردیاہے۔ پارٹی کے صدر سابق وزیر اعلٰی و موجودہ ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے ایک بیان میں امریکہ کے اعلان کو بلاجواز اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فلسطینی عوام کے حقوق پر شب خون مارنے کے مترادف ہے جو اقوام عالم کو کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ تمام مہذب ممالک نے بھرپور طریقے سے فلسطینیوں کے ساتھ اپنے حمایت کا اعلان کیا ہے اور اہل جموں وکشمیر بھی فلسطین بھائیوں کے شانہ بہ شانہ ہیں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ کے اس اعلان کے بارے میں اپنا موقف صاف صاف کرے انہوں نے کہا کہ امریکہ کا اعلان بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی بھی اقدام دنیا بھر کے مسلمانوں کو اشتعال دلا سکتا ہے جو نہ صرف خطے بلکہ دنیا کے امن، سلامتی اور استحکام کیلئے سنگین ہو سکتاہے۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اُمید ظاہر کی کہ جمعہ کو منعقد ہونے والے سیکورٹی کونسل کی میٹنگ میں امریکہ کے اس اعلان کو مسترد کیا جائے ۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری