کراچی میں لوڈ شیڈنگ سے شہریوں کی زندگی اجیرن/ حکومتی دعوے کہاں گئے؟


کراچی میں لوڈ شیڈنگ سے شہریوں کی زندگی اجیرن/ حکومتی دعوے کہاں گئے؟

شہر قائد میں لوڈ شیڈنگ کا جن تاحال بے قابو ہے، شہر کے مختلف علاقوں میں بارہ بارہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جس کے باعث شہریوں کی زندگی اجیرن بن چکی ہے جبکہ حکام اپنے جھوٹے بیانات کہ ملک بھر سے لوڈ شیڈنگ ختم ہوگئی ہے، پر قائم ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق کے الیکٹریک کو گیس مل گئی، فرنس آئل بھی مل گیا مگر کراچی کو بجلی نہ ملی بلکہ نااہل کے الیکٹرک اب پلانٹ کی خرابی کا بہانہ بنا رہی ہے، جبکہ شہر میں گھنٹوں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی باعث شہریوں کا جینا محال ہوچکا ہے اور نظام زندگی بھی متاثر ہے۔

کے الیکٹریک کے دعوے کے باوجود آٹھ روز گزر جانے کے بعد بھی بن قاسم پلانٹ کی خرابی دور نہ کی جاسکی، کمپنی کے مطابق پلانٹ کا پرزہ خراب ہے جسے بیرون ملک سے درآمد کرنا پڑے گا۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز کے الیکٹرک ترجمان نے لوڈ شیڈنگ صورت حال کو معمول پر لانے کا دعوی کیا تھا جب کہ صورت حال بالکل اس کے بر عکس ہے کیوں کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں اب بھی دس سے بارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ موسم گرما کے آغاز سے ہی شہر کراچی میں بجلی کا بحران عروج پر پہنچ گیا ہے جبکہ نیشنل پاور اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی میں بجلی کے بحران کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اس کا ذمہ دار کے الیکٹرک کو ٹھہرایا ہے۔

یاد رہے کہ اپنی جاری کردہ رپورٹ میں نیپرا کا مؤقف تھا کہ گیس نہیں ہے تو کے الیکٹرک فرنس آئل سے بجلی کیوں نہیں بنارہی؟ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ کے الیکٹرک کورنگی کمبائنڈ پلانٹ اور بن قاسم پلانٹ دو متبال فیول سے چلائے تو لوڈشیڈنگ میں کمی آسکتی ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری