داعش نے ابو بکر البغدادی کے بیٹے کی ہلاکت کی تصدیق کردی


داعش نے ابو بکر البغدادی کے بیٹے کی ہلاکت کی تصدیق کردی

دہشت گرد تنظیم داعش نے شامی افواج کے ساتھ جھڑپ کے دوران مارے جانے والے ابوبکر البغدادی کے بیٹے کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق عالمی دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) کے سربراہ ابو بکر البغدادی بیٹا حذیفہ البدری شامی صوبے حمص میں بشار الااسد کی اتحادی افواج سے لڑتے ہوئے ہلاک ہوا تھا۔ جس کی ہلاکت کی تصدیق داعش نے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ کے ذریعے کی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شامی صدر بشار الااسد کی اتحادی افواج کی جانب سے ابو بکر البغدادی کے بیٹے کی جھڑپ کے دوران ہلاکت کو بڑی کامیابی قرار دیا جارہا ہے۔

شامی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ شامی فورسز داعش کے خلاف گھیرا مزید تنگ کریں گے اور جب تک ایک دہشت گرد بھی زندہ ہے جنگ جاری رہے گی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دہشت گرد تنظیم کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر حذیفہ البدری کی تصویر شائع کی گئی تھی ’جس میں نوجوان کو ہاتھوں میں خودکار اسلحہ اٹھائے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے‘ تصویر کے ساتھ درج تھا کہ حذیفہ البدری داعش کا بہترین مجاہد اور جنگوؤں میں سے تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حذیفہ البغدادی داعشی دہشت گردوں اور شامی افواج کے درمیان حمص شہر کے پاور اسٹیشن پر جاری جھڑپ کے دوران گذشتہ روز ہلاک ہوا تھا۔

خیال رہے کہ شام کے صوبے حمص کا بڑا حصّہ بشار الااسد کی افواج داعش سے خالی کرواچکی ہیں، مذکورہ علاقے میں حالیہ آپریشن رواں برس جون میں شروع کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ دولت اسلامیہ کے سربراہ ابو بکر البغدادی ہلاکت کی ماضی میں متعدد متضاد خبریں سامنے آتی رہی ہیں، تاہم تنظیم کی جانب سے البغدادی کی ہلاکت کے حوالے سے کسی بھی خبر کی کبھی تصدیق نہیں کی گئی۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری