پاک چین اقتصادی راہداری میں گلگت بلتستان کو نظرانداز کیا گیا، بلاول بھٹو زرداری


پاک چین اقتصادی راہداری میں گلگت بلتستان کو نظرانداز کیا گیا، بلاول بھٹو زرداری

گلگت: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سی پیک میں گلگت بلتستان کو نظرانداز کیا گیا۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گلگت میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کو نظرانداز کیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آج کل تبدیلی کے نعرے لگائے جارہے ہیں اور اس تبدیلی کا آغا گلگت بلتستان کے بجٹ کو کاٹ کر کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے فنڈ میں 4 ارب روپے کی کمی کردی گئی جبکہ اس علاقے کے 18 ترقیاتی منصوبوں کو بھی ختم کردیا گیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ (ن) کی سابق حکومت کو بھی آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ‘ پچھلی وفاقی حکومت نےگلگت بلتستان کی خودمختاری پر حملے جاری رکھے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے گزشتہ دورِ حکومت میں اٹھائے جانے والے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے بلاول بھتو زرداری نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے گلگت بلتستان کے غریب عوام کے سر پر ہاتھ رکھا۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی کے دورِ حکومت میں سول سیکریٹریٹ قائم ہوا، عدالتی اصلاحات نافذ کی گئیں، اور اس علاقے کو شاہراہ قراقرم جیسے عظیم منصوبے کا تحفہ دیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے گلگت کے عوام کو یقین دلایا کہ ان کی جدوجہد عوام کے حقوق کے لیے ہے اور وہ پاکستان کی مضبوطی کے لیے اور استحصال کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ اس وادی کے ساتھ ان کی تین نسلوں کا رشتہ ہے اور اس علاقے سے محبت ماں اور نانا سے ورثے میں ملی ہے۔

چیئرمین پی پی پی نے جلسہ سے خطاب کے اختتام میں کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت میں آنے کے بعد غریب عوام کو ان کے معاشی حقوق دلوائے گی اور گلگت بلتستان کو خوشحال بنائے گی۔

انہوں نے اپنی سابق حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘ہم ہمیشہ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کی جدوجہد کرتے رہے ہیں، اور اقتدار میں آکر آپ کے جمہوری حقوق کو یقینی بنائیں گے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ گندم پر سبسڈی ختم کردی گئی جس کی وجہ سے 12 سو روپے کا آٹا اب 3 ہزار روپے کا ہوگیا ہے۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ حکومت نے غریب سے روٹی کا نوالہ بھی چھین لیا ہے، اور شاعرانہ انداز میں حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ‘10 روپے کی روٹی اور 15 روپے کا نان، یہ ہے نیا پاکستان، واہ رے عمران‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ کیسا نیا پاکستان ہے جس میں کسی کی جان و مال محفوظ نہیں ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری