پیغمبراسلام کے توہین آمیز خاکوں کی دوبارہ اشاعت پرایران اور پاکستان کی مذمت


پیغمبراسلام کے توہین آمیز خاکوں کی دوبارہ اشاعت پرایران اور پاکستان کی مذمت

اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان نے فرانسیسی میگزین چارلی ایبدو میں پیغمبر اسلام کے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے فرانسیسی میگزین میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توہین آمیز تصاویر کی اشاعت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیغمبر اسلام کی توہین قابل برداشت نہیں ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے میگزین چارلی ایبدو میں پیغمبر اسلام (ص) کی توہین آمیز تصاویر کی اشاعت پر سخت رد عمل کا اظہار کیا اور اس توہین آمیز اقدام کی شدید مذمت کی۔

وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ: "آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم اور دیگر انبیاء کی توہین کسی بھی طور پر قابل قبول نہیں ہے۔"

انہوں نے مزید کہا: "فرانسیسی میگزین میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت پہلی بار نہیں اس سے قبل بھی اس میگزین نے دنیا کے ایک ارب سے زیادہ مسلمانوں کی دل آزاری کی ہے۔ ان خاکوں سے دنیا بھر کے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی۔ جو کہ ناقابل برداشت ہے۔

ادھر پاکستان نے اس ’نفرت انگیز عمل‘ پر فرانسیسی حکومت سے اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ 'کسی کے مذہب کی توہین کرنے والے ایسے عمل کو دہرانا نہیں چاہیے تھا بلکہ ایسا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔'

پاکستان میں حکومتی سطح پر ان خاکوں کی دوبارہ اشاعت کی مذمت کے علاوہ ملک کے کئی حصوں میں مذہبی جماعتوں نے احتجاجی جلوس بھی نکالے ہیں۔

پاکستان کے علاوہ ترکی سمیت کئی دیگر ممالک نے بھی میگزین کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کی دوبارہ اشاعت کی مذمت کی ہے۔

دوسری جانب فرانس میں چارلی ایبدو اور پیرس میں ایک یہودی سپر مارکیٹ پر 2015 میں ہونے والے سلسلہ وار حملوں کے خلاف عدالتی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری